حکومت کی جانب سے جواب دینے سے گریز ۔ قائد اپوزیشن محمد علی شبیر کی شکایت
حیدرآباد۔/3نومبر، ( سیاست نیوز) قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے شکایت کی کہ ایوان میں خصوصی توجہ دہانی کے تحت اٹھائے جانے والے مسائل کا حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا جارہا ہے۔ وقفہ سوالات کے بعد صدرنشین کونسل سوامی گوڑ نے جب محمد علی شبیر کو خصوصی توجہ دہانی کے تحت سرکاری دواخانوں کی حالت پر اظہار خیال کا موقع دیا تو انہوں نے اس بات کی شکایت کی کہ گزشتہ ساڑھے تین برسوں میں اٹھائے گئے ایک بھی مسئلہ کا حکومت کی جانب سے جواب نہیں دیا گیا جبکہ قواعد کے مطابق مقررہ مدت کے دوران ارکان کو تحریری طور پر جواب روانہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کو اس بات کا دکھ ہے کہ وہ بڑی محنت سے تیاری کے بعد ایوان آتے ہیں لیکن ان کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل کا کوئی جواب نہیں دیا جاتا۔ جن افراد کے مسائل پیش کئے گئے وہ خود بھی حکومت کی جانب سے جواب نہ ملنے پر مایوس ہیں۔ خصوصی توجہ دہانی کے تحت جس موضوع کو اٹھایا جاتا ہے متعلقہ وزیر اسے نوٹ کرتے ہیں اور بعد میں تحریری جواب روانہ کیا جاتا ہے۔ محمد علی شبیر نے صدرنشین کونسل سے خواہش کی کہ وہ حکومت کو ہدایت دیں کہ خصوصی توجہ دہانی کے جوابات مقررہ مدت میں روانہ کردیں۔ انہوں نے سرکاری دواخانوں کی ابتر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وبائی امراض اور حالیہ عرصہ میں وائیرل فیور کے سبب بڑی تعداد میں عوام سرکاری دواخانوں سے رجوع ہورہے ہیں لیکن وہاں معائنوں اور ڈاکٹر سے مشورہ تک انہیں تین تا چار گھنٹے قطار میں ٹھہرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کیلئے یہ انتہائی تکلیف دہ صورتحال ہے لہذا حکومت کو چاہیئے کہ وہ کاؤنٹرس اور ڈاکٹرس کی تعداد میں اضافہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دواخانوں میں بنیادی سہولتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اس معاملہ کا نوٹ لیتے ہوئے ریمارک کیا کہ سرکاری دواخانوں میں بہتر علاج کی سہولتوں کے سبب بڑی تعداد میں عوام رجوع ہورہے ہیں۔ اس پر محمد علی شبیر نے اعتراض کیا۔ صدرنشین کونسل نے کہا کہ ڈپٹی چیف منسٹر کا ریمارک دوستانہ انداز کا ہے لہذا اس پر مزید کسی تبصرہ کی ضرورت نہیں۔