مزید انحراف سے بچنے کی حکمت عملی، قیادت میں تبدیلی ہائی کمان کا کام: بھٹی وکرمارکا
حیدرآباد ۔ 5۔ مارچ (سیاست نیوز) کونسل کے انتخابات میں پارٹی ارکان کے انحراف کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے کانگریس رائے دہی میں حصہ لینے کا از سر نو جائزہ لے رہی ہے ۔ 12 مارچ کو کونسل کی 5 نشستوں کیلئے رائے دہی مقرر ہے اور کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کے باوجود شکست کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پارٹی کے سینئر قائدین رائے دہی سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ رائے دہی کی صورت میں مزید ارکان کی جانب سے کراس ووٹنگ کا خطرہ برقرار ہے۔ لہذا اس صورتحال سے بچنے کیلئے ارکان اسمبلی سے مشاورت کی جارہی ہے اور بہت جلد اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ رائے دہی میں حصہ لینے کے مسئلہ پر قائدین سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عددی طاقت نہ ہونے کے باوجود 5 امیدواروں کو مقابلہ میں اتارا گیا جو غیر دستوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ہمیشہ سیاست میں اقدار اور اصول پسندی کی بات کرتے ہیں لیکن انہوں نے کونسل کے انتخابات میں اصولوں کو پامال کردیا ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ پانچویں امیدوارکی حیثیت سے کانگریس کی کامیابی یقینی تھی اور اس کے پاس درکار ارکان کی تعداد بھی موجود ہے لیکن دو قبائلی ارکان کو لالچ دے کر انحراف کے لئے اکسایا گیا۔ سی ایل پی قائد نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ پانچ امیدواروں کے مقابلہ کی عوام سے وضاحت کریں۔ اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان کو انحراف کیلئے مجبور کرنا کہاں تک درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ٹی آر ایس میں شمولیت سے ہی قبائل کے مسائل حل ہوں گے ؟ جس طرح کے منحرف ارکان دعویٰ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے پر ناگرجنا ساگر لیفٹ بینک کنال سے پانی جاری کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گریجن طبقات کے مسائل حل کرنے کا لالچ دیتے ہوئے آصف آباد اور پناپاکا کے کانگریسی ارکان کو ٹی آر ایس میں شامل کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی ہوگی۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو کانگریس پارٹی خاموش نہیں رہے گی۔ ٹی آر ایس حکومت کے غیر دستوری اقدامات کے خلاف ملک بھر میں احتجاج منظم کیا جائے گا ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ وہ حکومت کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے تیار ہے ۔ انہوں نے ٹی آر ایس قائدین کو انتباہ دیا کہ وہ پارٹی قیادت کے بارے میں زبان کے استعمال میں احتیاط کریں۔ پارٹی صدر کے بارے میں اگر بیان بازی کی گئی تو کانگریس اسی انداز میں جواب دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سے انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی نادان ہیں، انہیں دھمکاکر اور لالچ دیتے ہوئے شمولیت کے لئے راضی کیا گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ پی سی سی کی قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ ہائی کمان کرے گا ۔