حیدرآباد۔/30ڈسمبر، ( پی ٹی آئی؍ سیاست نیوز) قانون سازکونسل کی 12کے منجملہ 6 نشستوں پر 27 ڈسمبر کو منعقدہ رائے دہی کے نتائج کا آج اعلان کردیا گیا۔ جن میں حکمراں ٹی آر ایس دیگر تمام جماعتوں پر اپنی برتری برقرار رکھے ہوئے ہے، چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ تاہم اپوزیشن جماعت کانگریس کو معمولی ہی سہی دو نشستوں پر کامیابی کے ساتھ زبردست راحت حاصل ہوئی کیونکہ 2014ء کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے علاوہ مابعد منعقدہ اسمبلی و کونسل کے انتخابات میں کانگریس مسلسل ناکامیوں کا سامنا کررہی تھی۔ واضح رہے کہ دیگر چھ حلقوں عادل آباد، نظام آباد، کریم نگر، میدک اور ورنگل سے حکمراں ٹی آر ایس کے امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اس طرح کونسل کی 12نشستوں میں ٹی آر ایس کے 10اور کانگریس کے دو امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔
تلگودیشم ، وائی ایس آر کانگریس ، سی پی آئی اور دیگر جماعتوں کو ایک نشست بھی نہیں ملی۔ان چھ منتخبہ ارکان کونسل میں مسرس پی نریندر ریڈی اور ایس راجو ( ٹی آر ایس ) ضلع رنگاریڈی کے نارائن ریڈی ( ٹی آر ایس )، کے دامودھر ریڈی (کانگریس) ضلع محبوب نگر کے راجگوپال ریڈی ( کانگریس )، ضلع نلگنڈہ اور بی لکشمی نارائنا ( ٹی آر ایس ) ضلع کھمم شامل ہیں۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی چیف الکٹورل آفیسر ریاست تلنگانہ و آندھرا پردیش مسٹر بنور لعل نے اس بات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ آج ان انتخابی نتائج کے بعد ریاست میں نافذ انتخابی کوڈ بھی ختم ہوگیا۔ چھ نشستوں کے منجملہ چار نشستوں پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی ( ٹی آر ایس ) نے ضلع رنگاریڈی سے دو ، محبوب نگر سے ایک، ضلع کھمم سے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی جبکہ ضلع نلگنڈہ سے ایک اور ضلع محبوب نگر سے ایک، اس طرح دو نشستوں پر کانگریس امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ چھ بلامقابلہ منتخب ارکان کونسل میں مسرس بی ستیش کمار ٹی آر ایس ( ضلع عادل آباد) بھوپتی ریڈی ٹی آر ایس ( نظام آباد ) ٹی بھانو پرساد راؤ اور این لکشمن راؤ ٹی آر ایس ( کریم نگر ) وی بھوپال ریڈی ٹی آر ایس (ضلع میدک ) اور کے مرلیدھر راؤ، ٹی آر ایس ( ضلع ورنگل ) شامل ہیں۔