سری نگر۔ 26 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے مختلف حصوں میں خواتین کی چوٹی کاٹنے کے پراسرار واقعات کے خلاف آج ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران چند ایک مقامات پر لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور سیول و پولیس انتظامیہ پر قصورواروں کا پتہ لگانے میں ناکام ثابت ہونے کا الزام عائد کیا۔ احتجاجیوں نے اس کے علاوہ فوج پر قصورواروں کو بچانے کا الزام عائد کردیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق ضلع کولگام میں رواں ماہ کے دوران خواتین کی چوٹی کاٹنے کے ایک درجن واقعات پیش آئے ہیں۔ ان پراسرار واقعات کے خلاف ضلع کے مختلف حصوں میں آج بطور احتجاج دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ ضلع کے موضع مالون کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے گذشتہ رات خواتین کی چوٹی کاٹنے والے دو افراد کو دبوچ لیا تھا، لیکن نزدیکی فوجی کیمپ سے فوجی اہلکاروں نے وہاں پہنچ کر انہیں اپنی تحویل میں لینے کے بعد رہا کردیا۔