کوسی ندی میں سیلاب کے خطرہ میں کمی : عوام کا تخلیہ روکدیا گیا

پٹنہ 5 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں کوسی ندی میں سیلاب کے خطرہ میں کمی کے پیش نظر تین اضلاع سے عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کرنے کا عمل روکدیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ سوپال ‘ مدھے پورہ اور سہرسہ اضلاع سے حالانکہ عوام کے تخلیہ کو روک دیا گیا ہے لیکن چوکسی ضرور برتی جا رہی ہے ۔ نیپال نے تیقن دیا تھاکہ کوسی ندی میں پانی باقاعدہ انداز میں سکون کے ساتھ چھوڑا جائیگا جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے 1.14 لاکھ افراد سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو واپس ہوجائیں ۔ان انفراد کو انکے مکانات سے تخلیہ کرواتے ہوئے 93 کیمپس میں رکھا گیا تھا ۔ پرنسپل سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ویاس جی نے اخباری نمائندوں کو یہ بات بتائی ۔ حکومت بہار نے مرکزی حکومت کی جانب سے کل ملنے والی اطلاعات کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ کوسی ندی کے آس پاس کے چھ اضلاع میں چوکسی کے الارم سے دستبرداری اختیار کرلی جائے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نیپال میں حالات کو دیکھتے ہوئے ریاست کو جو مشورے دئے تھے

ان کو قبول کرتے ہوئے عمل آوری کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوسی ندی میں اچانک پانی چھوڑے جانے کے امکانات کم سے کم ہوگئے ہیں اور حکومت نیپال نے پرسکون انداز میں پانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا اس کے بعد چوکسی کا الارم ختم کردیا گیا ہے ۔ تاہم ریاستی حکومت اپنے طور پر سخت چوکسی برقرار رکھے گی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں آسانی ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ خطرہ کے علاقہ میں رہنے والے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی وقت تخلیہ کیلئے تیار رہیں اور ضرورت پڑنے پر ایسا کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے پانچ کالمس ‘ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی پندرہ ٹیموں اور چار دوسری ٹیموں کو بھی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رکھا گیا ہے ۔ نیپال سے پانی چھوڑنے کے میکانزم کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ یہاں کوئی ہنگامی صورتحال پیدا نہ ہونے پائے ۔