کوریا کے طلبہ میں ہندی پڑھنے کی دلچسپی میں اضافہ

سیول (جنوبی کوریا)، 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں جنوبی کوریا کی کئی کثیر بین الاقوامی کمپنیوں کے کھلنے کی وجہ سے کوریا کے طالب علموں میں ہندی سیکھنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے ۔ اب کافی کوریائی طالب علم ہندی سیکھنے لگے ہیں اور ہندوستانی ثقافت اور معاشرے کے بارے میں بھی مطالعہ کرنے لگے ہیں۔یہ بات جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ہندی کے سابق صدر اور پروفیسر ڈاکٹر مہندر پال شرما نے کہی جو ہندوستان سے یہاں کوریائی طالب علموں کو ہندی سکھانے آئے ہیں۔سیول میں واقع ھنکنک غیر ملکی مطالعہ جات یونیورسٹی میں ہندی کے وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر شرما نے یواین آئی کو بتایا کہ نئی اقتصادی پالیسی کے بعد ہندوستان میں سرمایہ کاری ہونے اور کثیر قومی کمپنیوں کے کھلنے کا ایک نتیجہ یہ ہوا کہ غیر ملکی لوگ بھی اب ہندی سیکھنے لگے ہیں کیونکہ انہیں ہندوستان میں رہ کر کام کرنا ہے ۔ ہندوستان میں جنوبی کوریا کی کئی کمپنیاںکھلی ہیں۔ ہندوستان میں جنوبی کوریا کی سیم سنگ، ایل جی، ہونڈئی اور ڈائیوو موٹرز جیسی آٹوموبائل کمپنیاں بڑی تعداد میں قائم ہوئی ہیں اور ان کی مصنوعات آج تقریباً ہر متوسط ہندوستانیوں کے گھروں میں ہیں۔ ہندوستان میں الیکٹرونکس چیزوں بالخصوص موبائل کا بازار بڑھا ہے ۔ اس کے علاوہ پوسکو کان کنی اور ووري بینکاری کے میدان میں فعال ہے ۔