نوجوانوں ، کسانوں اور خواتین کی تائید ، تلنگانہ جنا سمیتی قائدین کا اصرار
حیدرآباد۔ 22 اپریل (سیاست نیوز) بانی صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر ایم کودنڈا رام آئندہ انتخابات میں ححلقہ اسمبلی جنگاؤں سے انتخابی مقابلہ کرنے کا امکان ہے کیونکہ مقامی قائدین حلقہ اسمبلی جنگاؤں سے ہی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں اور مقامی قائدین کودنڈا رام کو یہ باور کروا رہے ہیں کہ حلقہ اسمبلی جنگاؤں چونکہ ریاستی صدر مقام حیدرآباد سے بہت قریب بھی ہے اور اس حلقہ اسمبلی میں کسانوں، بیروزگاروں، خواتین کی کثیر تعداد ہے، اس طرح یہی حلقہ اسمبلی کودنڈا رام کیلئے موزوں ثابت ہوگا۔ حلقہ اسمبلی جنگاؤں سیاسی اعتبار سے بھی کافی مضبوط حلقہ تصور کیا جاتا ہے اور کودنڈا رام کی گرفت بھی اس حلقہ میں مضبوط ہے۔ علیحدہ تلنگانہ جدوجہد میں عوامی تنظیموں کو اکٹھا کرنے کے ساتھ سرکاری ملازمین و مختلف سیاسی جماعتوں کے مابین تال میل پیدا کرکے آگے پہل کرکے بڑھنے والے کودنڈا رام نے گزشتہ دنوں قائم کردہ سیاسی جماعت تلنگانہ جنا سمیتی جدوجہد میں کافی مستحکم ہوئی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جدوجہد کرنے کی تنظیم کے طور پر شروع کی گئی تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو 2 اپریل کو سیاسی پارٹی میں تبدیل کرنے کا کودنڈا رام نے اعلان کیا ہے اور 4 اپریل کو پارٹی پرچم کی نقاب کشائی بھی انجام دی گئی ہے۔ تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی جو فی الوقت ایک سیاسی پارٹی میں تبدیل ہوچکی ہے، اب عوام کو اپنی جانب راغب کرنے کا طریقہ اختیار کرکے آگے بڑھ رہی ہے اور تلنگانہ جنا سمیتی عام آدمیوں کے علاوہ اہم سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی اس نئی سیاسی پارٹی سے وابستگی کو ترجیح دینے کے امکانات ہیں۔ تلنگانہ جنا سمیتی کے ایک اہم قائد کے مطابق تلنگانہ کے باشعور رائے دہندے آئندہ انتخابات میں تلنگانہ جنا سمیتی کا ساتھ دینے کی توقع ہے۔