کودنڈا رام ، بے روزگار نوجوانوں کے لیے جدوجہد کا ڈرامہ کررہے ہیں

ریاست کے عوام اور نوجوان ٹی آر ایس کے ساتھ ، پارٹی رکن پارلیمنٹ بی سمن کا بیان
حیدرآباد ۔5۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی سمن نے الزام عائد کیا کہ جے اے سی کے صدرنشین کودنڈا رام بیروزگار نوجوانوں کیلئے جدوجہد کا ڈرامہ کر رہے ہیں۔ دراصل وہ بیروزگار نوجوانوں کے نام پر اپنا امیج اور عزت بچانا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے کہا کہ کودنڈا رام نے بیروزگار نوجوانوں کی آڑ میں حکومت کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا ہے۔ حالانکہ ریاست کے عوام اور نوجوان بھی ٹی آر ایس اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر تلنگانہ عوام کے دلوں میں ہیں اور ان کا خاندان عوام کی بھلائی کیلئے خود کو وقف کرچکا ہے۔ سمن نے کودنڈا رام کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ کے سی آر نے ابھی سے اپنے جانشین کا انتخاب کردیا ہے اور چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے اپنے فرزند کو نامزد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی حیثیت سے کے سی آر کا انتخاب عوام نے کیا ہے ، انہیں کسی نے نامزد نہیں کیا۔ برخلاف اس کے کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران کودنڈا رام کو جے اے سی کا صدرنشین نامزد کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جے اے سی بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد نہیں کرر ہی ہے بلکہ جے اے سی قائدین کو اپنے لئے عہدوں کی تلاش ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد جے اے سی کا وجود بے معنیٰ ہوچکا ہے لیکن اپوزیشن کے اشارہ پر کودنڈا رام کسی نہ کسی مسئلہ پر حکومت کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ سمن نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو عالمگیر سطح پر جو شہرت حاصل ہوئی ہے، اسے اپوزیشن جماعتیں برداشت نہیں کر پا رہی ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے عمل کئے جارہے پروگراموں اور اسکیمات کو دیکھ کر بعض قائدین اپنی ساکھ بچانے کی جدوجہد میں حکومت پر تنقیدوں کو معمول بناچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے اسمبلی میں اعلان کیا کہ وہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کریں گے ۔ چیف منسٹر اپنے وعدوں پر عمل آوری میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحلہ وار طور پر تقررات کا عمل پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے اے سی اور اپوزیشن جماعتوں نے ریاست کے مختلف پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے عدالتوں میں مقدمات دائر کئے اور اب تقررات میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کی تفصیلات جاری کی جائیں۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سرکاری جائیدادوں پر تقررات ایک حساس مسئلہ ہے اور اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہر مسئلہ کو روزگار سے مربوط کرنا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں جن ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کی جارہی ہے، اسے مختلف ریاستوں نے اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سمن نے جے اے سی اور اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف مہم اور الزام تراشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کودنڈا رام اور ان کی ٹیم اپنے رویہ میں تبدیلی نہیں لائے گی تو عوام انہیں سبق سکھائیں گے۔