انقرہ ۔ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے شامی کردستان کے قیام کی مخالف کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک شام کے شمالی علاقے میں کردوں کو خود مختار حکومت کے قیام کی مخالفت کرے گا۔ کرد جنگجوئوں کی جانب سے کوبانی سے داعش کا قبضہ چھڑانے کے بعد کوبانی میں کردوں کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ کرد جنگجوئوں نے کوبانی کی فتح کے بعد اس سے ملحقہ علاقوں میں بھی داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں جبکہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ داعش دوبارہ کوبانی پر قبضہ کرسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن نے شامی کردستان کے قیام کی مخالفت کردی ہے۔ ان کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کرد ملیشیا نے شام کے سرحدی علاقے کوبانی سے داعش کو پسپا کردیا ہے اور علاقے میں اپنے پرچم لہرا دیئے ہیں۔ چترک صدر نے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نیا عراق نہیں چاہتے۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ شمالی عراق ہے؟۔ شمالی شام شمالی عراق بن جائے یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں اور اس سے مستقبل میں مزید سنگین مسائل پیدا ہوں گے۔ دوسری جانب شام میں انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ کرد جنگجوئوں اور داعش کے عسکریت پسندوں کے درمیان کوبانی کے ملحقہ دیہاتوں میں جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔