’’کوئی قانون مذہبی عمارت کو گرانے کی اجازت نہیں دیتا ‘‘

نئی دہلی ۔ 14 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : راجیو دھون ، ایودھیا مندر ۔ مسجد اراضی کیس کے ایک فریق نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ’بابری مسجد ‘ کو گرانے کرنے والے ’ ہندو طالبان ‘ ہیں جیسا کہ مجسمہ گوتم بدھا کو بامیان ، افغانستان میں طالبان نے گرایا تھا ۔ سینئیر ایڈوکیٹ راجیو دھون جو ’ ایم صادق ‘ کے قانونی وارثین کی جانب سے حاضر ہوئے تھے ۔ جو اس کیس میں ’ اصل فریق ‘ تھے اور جن کا انتقال ہوگیا ۔ دھون نے چیف جسٹس دیپک مصرا ، جسٹس اشوک بھوشن اور ایس عبدالعزیز کی بنچ بھی مذہبی عمارت کو گرانے کی اجازت نہیں دیتا ۔ این ڈی ٹی وی نے ان کے الفاظ کو نقل کرتے ہوئے کہا کہ ’ آپ کہہ کر پہلوتہی نہیں کرسکتے ۔ یہ چند شرپسندوں کی جانب سے کیا گیا ۔ آخر ، سال 1992 میں کیا ہوگیا تھا ؟ افغانستان ( بامیان ) میں گوتم بدھا کے مجسمہ کو ’ طالبان ) نے گرایا ۔ جب کہ اس ( بابری ) مسجد کو ( ہندوستان میں ہندو طالبان نے گرایا ( شہید کیا ) ۔ یہ واقعہ ہرگز ہرگز نہیں ہونا چاہئے تھا ۔ اور کسی کو ایسی اوچھی حرکت ہرگز ہرگز نہیں کرنی چاہئے ۔ دھون نے مزید کہا کہ ’ کسی کو بھی مسجد یا مذہبی عمارات کو ہرگز ہرگز نہیں کرنی چاہئے ۔ دھون نے مزید کہا کہ کسی بھی مسجد یا مذہبی عمارات کو ہرگز نہیں گرایا جانا چاہئے ۔ دھون نے بنچ کے سامنے سپریم کورٹ میں مطالبہ کیا کہ ’ جنہوں نے مسجد کو گرایا کیا ہے انہیں کسی بھی قسم کے دعوؤں کے کرنے سے ( بزور طاقت ) روکا جانا چاہئے ۔