نئی دہلی۔/2اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے آج سی بی آئی سے کہا کہ ایک خانگی کمپنی ہنڈالکو کو تلبیرا کوئلہ بلاکس مختص کرنے کیلئے وہ کسی پر اثر انداز ہوئے ہیں اور نہ ہی جانبداری سے کام لیا گیا ہے۔ انہوں نے اس کیس کی تحقیقات کرنے والی سی بی آئی کو بتایا کہ اڈیشہ میں کوئلہ بلاکس مختص کرنے کیلئے انہوں نے صنعت کار کمار منگلم برلا سے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ سال 2005ء میں وزارت کوئلہ کا قلمدان رکھتے تھے ، بتایا کہ برلا کا ایک مکتوب باریک بینی سے جائزہ لینے کیلئے چیف منسٹر اڈیشہ نوین پٹنائیک کو روانہ کردیاتھا جو کہ وزارت کوئلہ کو پیش کیا گیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ کوئلہ بلاکس کے مسئلہ پر میں نے کسی کو بھی یاددہانی کیلئے پی ایم او طلب نہیں کیا تھا۔ البتہ میرے پرسنل سکریٹری نے وقتاً فوقتاً اہم اُمور کو نوٹ کرلیا تھا جو کہ سرکاری انتظامیہ کی حسب معمول کارروائی ہوتی ہے اور وزیر اعظم نے اس معاملہ پر شخصی دلچسپی ہرگز نہیں لی۔ میں اس بات پر قائم ہوں کہ کسی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی اور نہ ہی فیصلہ لیتے وقت پس و پیش کیا گیا جبکہ کمار منگلم برلا نے ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے حکومت سے یہ گذارش کی تھی کہ کوئلہ بلاکس کیلئے ہنڈالکو پر غور نہ کرنے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کی تردید کردی جائے اور نوین پٹنائیک نے بھی فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی۔