کوئلہ اسکام تحقیقات میں لاپرواہی اور کوتاہیوں پر سی بی آئی کی سرزنش

نئی دہلی ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) خصوصی عدالت نے کوئلہ اسکام میں کانگریس کے لیڈر اور صنعتکار نوین جندال کے پاسپورٹ کو ضبط نہ کرنے پر سی بی آئی کی سرزنش کی۔ کوئلہ اسکام تحقیقات میں لاپرواہی اور کوتاہیوں کا نوٹ لیتے ہوئے خصوصی عدالت نے کہا کہ 14 دیگر ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ ایسی صورت میں سی بی آئی کسی ایک ملزم یا چند ملزمین کیلئے اپنی پالیسی مختلف اختیار نہیں کرسکتی۔ سی بی آئی عدالت کے خصوصی جج بھارت پراشر نے سی بی آئی ڈائرکٹر سے یہ بھی کہاکہ وہ کوئلہ تخصیص بلاک کیس میں تحقیقات کے دوران ملزم کے پاسپورٹس بھی ضبط کرنے کیلئے یکساں پالیسی اختیار کریں۔ جج نے احساس ظاہر کیا کہ یہ واضح ہوجاتا ہیکہ سی بی آئی نے جو یکساں پالیسی اختیار کی ہے تو اسے تمام ملزمین کے پاسپورٹس ضبط کرنے چاہئے تھے جب کبھی اس کو کیس درج رجسٹر کرنے کا ذمہ دیا جاتا ہے تو اس کا کام ہے کہ وہ ملزم کا پاسپورٹ ضبط کرے لیکن موجودہ کیس میں سی بی آئی نے ایک مختلف پالیسی اختیار کرلی ہے۔ اس کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔ سماعت کے دوران سینئر سرکاری استغاثہ وی کے شرما نے عدالت کو بتایا کہ سی بی آئی کے دفتر میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تحقیقات کے دوران کانگریس لیڈر نوین جندال کا پاسپورٹ ضبط نہیں کیا جائے گا۔ تحقیقاتی عہدیدار نے عدالت کو بتایا کہ جندال کو نوٹس جاری کرنے ہدایت دی گئی کہ وہ اپنا پاسپورٹ سی بی آئی کے پاس جمع کرادیں لیکن وقت گذرنے کے بعد جندال نے اپنے پاسپورٹ کی ایک کلر کاپی حوالے کی اور ایجنسی سے یہ درخواست کی کہ ان کے پاسپورٹ کو ضبط نہ کیا جائے۔

اس سلسلہ میں عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو یہ ہدایت دینی ہوگی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ملزمین کے ساتھ کوئی نرمی اختیار نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کسی امتیاز سے کام لیا جائے گا۔ آگے تمام کیسوں کی کارروائی میں یکساں پالیسی پر عمل کیا جانا چاہئے تاکہ عدالت کا قیمتی وقت ضائع نہ ہوسکے۔ سماعت کے دوران ایجنسی نے کہا کہ 10 انفرادی ملزمین کے منجملہ اس کیس میں چارج شیٹ داخل کردی گئی ہے۔ دو ملزمین سریش سنگھال اور راجیو جین کے پاسپورٹس بھی ضبط کئے جاچکے ہیں۔ عدالت نے اب اس معاملہ کی سماعت 6 مئی کو مقرر کی ہے۔ جندال، سابق مملکتی وزیر برائے کوئلہ داسری نارائن راؤ، سابق چیف منسٹر جھارکھنڈ مدھو کوڈا اور دیگر 12 ملزمین کے خلاف سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ کوئلہ بلاک تخصیص اسکام کے سلسلہ میں داخل کی گئی ہے ان کے علاوہ سابق سکریٹری کوئلہ ایچ سی گپتا اور جندال اسٹیل و پاور لمیٹیڈ اور جندال ریالٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے بشمول 5 فرمس کیخلاف اس کیس میں چارج شیٹ داخل کی گئی ۔ اس چارج شیٹ کے تعزیرات ہند کے دفعات 120-B (مجرمانہ سازش) کے ساتھ 420 (دھوکہ دہی) کا دفعہ بھی پڑھا جانا چاہئے۔ انسداد رشوت ستانی قانون کے دفعات پر بھی عمل کیا گیا ہے۔ یہ کیس امرکنڈہ مرگاڈنگل کوئلہ بلاک جھارکھن کے بیربھم ضلع میں 2008ء کا ہے جہاں جندال گروپس فرمس، جندال اسٹیل اینڈ پاور لمیٹیڈ اور گلس اپونچے آیرن پرائیویٹ لمیٹیڈ کام کررہے ہیں۔ دیگر 6 انفرادی کام بھی سی بی آئی کے چارج شیٹ میں ملزمین کی حیثیت سے شامل ہیں۔ ایجنسی نے چارج شیٹ میں یہ الزام عائد کیا ہیکہ جندال گروپ فرمس نے 2008 میں کوئلہ بلاک کے حصول کیلئے غلط حقائق کو پیش کیا تھا۔ کیس میں پہلے درج کردہ ایف آئی آر میں سی بی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ جندال گروپ نے جھارکھنڈ حکومت کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کیا تھا، جس نے 2007 میں ریاست میں کوئلہ بلاک کی تخصیص کیلئے اپنی سفارشات سے دیگر فرمس کو نامنظور کیاتھا۔ یہ کیس کوئلہ بلاک تخصیص مبینہ دھاندلیوں سے متعلق ہے۔ جھارکھنڈ کے بیربھم ضلع میں کوئلہ بلاک کو جندال گروپ آف فرمس نے حاصل کئے تھے۔