طلباء لیڈر سے ہمدردی افسوسناک ، بی جے پی کا بیان
ممبئی۔ 26 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی ممبئی یونٹ کے صدرنشین شیلر نے آج شیوسینا سربراہ اُودھو ٹھاکرے پر شدید تنقید کی جنھوں نے حال ہی میں کنہیا کمار کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کنہیا کو قوم دشمن قرار دینے مرکز کے اقدام پر تنقید کی تھی ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا کمار کے بارے میں آخر شیوسینا سربراہ کا موقف نرم کیوں کر ہے جبکہ اسے دہشت گرد افضل گرو کی برسی کے موقع پر یوم سوگ منانے کے پروگرام کیلئے سزا دی گئی تھی ۔ اُودھو ٹھاکرے نے حال ہی میں کہا تھا کہ کنہیا کمار کے خلاف غداری کا کیس درج کرنا اور اسے قوم دشمن قرار دینا غلط ہے ۔ وہ قوم دشمن نہیں ہے ۔ انھوں نے استفسار کیا کہ آخر کنہیا ،ہاردک پٹیل اور روہت ویمولا کو کس نے اُچھالا ہے ، حکومت کو ازخود اس کا جائزہ لینا چاہئے ۔ اس پر بی جے پی ممبئی یونٹ کے صدر نے زور دے کر کہا کہ کنہیا کمار کے خلاف غداری کے چارجس محض مرکز پر تنقید کرنے کی وجہ سے نہیں لگائے گئے بلکہ اس نے جے این یو میں مخالف قوم نعرے لگائے تھے ۔ افضل گرو کی سزائے موت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جے این یو میں تقریب کے انعقاد کے ساتھ ملک دشمن نعرے لگانے پر کنہیا کمار کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ آئندہ سال بی جے پی کو ممبئی میں برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کا سامنا ہے اس لئے وہ یکم مئی کو یوم مہاراشٹرا تقریب بڑے دھوم دھام سے منانا چاہتی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ کنہیا کمار کے مسئلہ پر شیوسینا نے جو موقف تبدیل کیا ہے ۔ اس کے نظریہ میں 360 ڈگری سطح تک تبدیلی آئی ہے ۔