’ کنڈا گھاٹ ‘ خطرناک راستہ ، منی بسیں چلانے کی تجویز

حیدرآباد ۔ 23 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز): کنڈا گھاٹ سڑک جہاں ریاست تلنگانہ کا بدترین بس حادثہ ہوا جس میں 61 مسافرین ہلاک ہوئے ہیں ۔ اس راستے کو ایک بدترین راستہ قرار دیا گیا ہے ۔ بس حادثے کی تحقیقات میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ یہ راستہ کافی خطرناک ہے اور اس راستے پر 2000 سے اب تک 11 حادثات رونما ہوچکے ہیں جس میں حالیہ حادثے سے قبل 46 افراد کی موت اور 47 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ حالیہ حادثے میں مرنے والے مسافرین کو ان اعداد و شمار میں شامل کرلیا جائے تو یہ تعداد 107 سے متجاوز ہوجاتی ہے اور اس طرح کنڈا گھاٹ کا راستہ موت کی وادی بن چکا ہے ۔ نیز ہر حادثے میں اوسطا 9 مسافرین کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑرہا ہے ۔ تحقیقات کرنے والے حکام نے کہا ہے کہ اس 2 کلو میٹر طویل راستے پر 80 فیصد حادثے رونما ہوئے ہیں اور یہ تمام حادثے اس مقام پر ہورہے ہیں جہاں گاڑیاں سڑک سے نیچے گرجارہی ہیں ۔ حادثات کی اہم وجہ اس راستے پر خطرناک موڑ ہیں جس پر سے تیز رفتار گاڑیاں اپنا توازن برقرار رکھنے میں ناکام ہوتی ہوئی سڑک سے نیچے گر رہی ہیں ۔ علاوہ ازیں روڈ سیفٹی اتھاریٹی ( آر ایس اے ) کے ڈائرکٹر جنرل ٹی کرشنا پرساد نے کہا ہے کہ اس راستے پر کئی حادثات ہوجانے کے باوجود اقدامات بہت کم کئے گئے ہیں حالانکہ ارباب مجاز نے یہاں ہمہ شعبہ جاتی کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثات کا سدباب ہوسکے لیکن خاطر خواہ نتائج ہنوز دور ہیں ۔ دریں اثناء آر ٹی سی کے حکام کو تجویز دی گئی ہے کہ اس گھاٹ روڈ پر منی بسیں چلائی جائیں اور ساتھ ہی بسوں کا وقتاً فوقتاً معائنہ بھی کیا جائے ۔ اس کے علاوہ ڈرائیورس کے لیے ماہانہ کونسلنگ سیشن کو بھی ضروری بنانے کی بھی ہدایت دی جارہی ہے ۔۔