اسمبلی میں بی وینکٹیشورلو اور ٹی وینکٹیشورلو کے سوالات پر کڈیم سری ہری کا بیان
حیدرآباد 30 ڈسمبر (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ ہائی کورٹ میں زیرالتواء کیس کی یکسوئی کے فوری بعد کنٹراکٹ ملازمین (لیکچرارس) کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کرے گی اور تمام کنٹراکٹ لیکچرارس کی خدمات کو جلد سے جلد باقاعدہ بنانے کا حکومت نے واضح طور پر تیقن دیا۔ آج تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران بی وینکٹیشورلو اور ٹی وینکٹیشورلو ارکان اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر اُمور تعلیم مسٹر کے سری ہری نے یہ بات کہی اور بتایا کہ کنٹراکٹ لیکچرارس کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لئے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ ریاستی کابینہ کے گزشتہ دنوں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ڈگری، جونیر کالجس اور پالی ٹیکنکس کالجوں میں کنٹراکٹ کی اساس پر خدمات انجام دینے والے کالج و جونیر اور پالی ٹیکنکس لیکچرارس کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کے لئے بہت دن پہلے ہی اعلان کیا جاچکا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر کے سری ہری نے بتایا کہ جونیر کالجوں میں خدمات انجام دینے والے 3687 کنٹراکٹ لیکچرارس کی تنخواہوں کو 18 ہزار روپئے سے بڑھاکر 27 ہزار روپئے کردیئے گئے اور اس سلسلہ میں 24 ڈسمبر کو جی او نمبر 409 بھی جاری کردیا گیا۔ انھوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیاکہ گورنمنٹ جونیر کالجس میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے اور ان سہولتوں میں مزید بہتری پیدا کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور کالج کی اساس پر انفراسٹرکچر کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے جونیر کالجس کے پروفائیلس مرتب کئے جارہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے ایک اور پوچھے گئے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کنٹراکٹ کی اساس پر خدمات انجام دینے والے خاتون کنٹراکٹ لیکچرارس کو زچگی کی رخصت منظور کرنے کی فی الوقت کوئی گنجائش نہیں ہے۔ تاہم اس مسئلہ پر سنجیدگی سے غور کرنے کا ڈپٹی چیف منسٹر نے تیقن دیا۔