جے اے سی صدر کی گرفتاری کے باوجود بھوک ہڑتال جاری
حیدرآباد 7 مئی ( سیاست نیوز ) تلنگانہ الیکٹریسٹی کنٹراکٹ ملازمین گذشتہ ایک ہفتے سے زیادہ وقت سے ہڑتال پر ہیں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر سائیلو حالانکہ چار دن سے بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے مطالبات پر کوئی مثبت رد عمل ظاہر نہیں کیا جا رہا ہے ۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں راست ادا کی جائیں اور ای ایس آئی و پراویڈنٹ فنڈ کی سہولت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر سائیلو گذشتہ چار دن سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر تھے ۔ حکومت نے بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے کل رات دیر گئے انہیں بھوک ہڑتال کیمپ سے زبردستی گرفتار کرکے دواخانہ عثمانیہ منتقل کردیا لیکن جے اے سی لیڈر وہاں بھی اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ کنٹراکٹ ملازمین نے بتایا کہ ساؤتھ سرکل حیدرآباد میں سات ہزار کنٹراکٹ ملازمین ہیں جبکہ ساری ریاست تلنگانہ میں 22 ہزار الیکٹریسٹی ملازمین کنٹراکٹ پر ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں راست تنخواہیں ادا کی جائیں اور پی ایف و ای ایس آئی کی سہولت دی جائے ۔ سی ایم ڈی الیکٹریسٹی نے راست تنخواہوں کی ادائیگی سے اتفاق کیا ہے لیکن وہ پی ایف و ای ایس آئی ہنوز کنٹراکٹر کے ذریعہ فراہم کرنے پر بضد ہیں ۔ انتظامیہ کے ہٹ دھرم رویہ کی وجہ سے اہم سرگرمیاں متاثر ہیں۔ گذشتہ مہینے بلوں کی وصولی متاثر ہوئی ہے اور ریوینیو 60 فیصد تک گھٹ گیا ہے ۔ بلوں کی عدم وصولی سے آئندہ دنوں میں صارفین کو بوجھ برداشت کرنا پڑسکتا ہے ۔