حیدرآباد ۔ 20 ۔ جنوری : ( ایجنسیز ) : قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنے والے کمسن بچوں کو ، جو حادثات میں ملوث ہوتے ہیں اب سخت سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیوں کہ سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے عدالت کو ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موجودہ 1000 روپئے جرمانہ کے بجائے جیل کی سزا دی جائے ۔ نامپلی کریمنل کورٹ کامپلکس میں میٹرو پولیٹن سیشنس جج کے پاس داخل کی گئی تجویز کے مطابق کم عمر ( کمسن ) ڈرائیورس کو کم از کم ایک دن اور زیادہ سے زیادہ تین ماہ جیل کی سزا ہونی چاہئے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ چونکہ جرم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے آدھار کارڈ پر شیر کیا جائے گا اس لیے بچوں کو مستقبل میں پاسپورٹ حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ کم عمر ڈرائیور کی جانب سے چلائی جانے والی گاڑی کے مالک کو بھی جیل ہوگی ۔ کم عمر ڈرائیور کو بچوں کی جیل بھیجا جائے گا جب کہ گاڑی کے مالک کو چنچل گوڑہ جیل میں رکھا جائے گا ۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ٹریفک ) ، اے وی رنگناتھ نے کہا کہ ہمیں میٹرو پولیٹن سیشن جج ( ایم ایس جے ) سے مثبت جواب ملا ہے اور ہم کو امید ہے کہ ایک ماہ بعد جیل کی سزا کے ساتھ اضافی سزا پر عمل درآمد ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 18 سال سے کم عمر ، کمسن ڈرائیورس کے خلاف کوئی 6000 کیسیس بک کئے گئے ۔ ہم عام طور پر شہر میں تعلیمی اداروں پر چلائی جانے والی مہم کے دوران ہر ماہ 450 سے زیادہ کیسیس بک کرتے ہیں ۔ ایک اور عہدیدار نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے ایم ایس جے کو یہ تجویز یہ دیکھنے کے بعد ہی روانہ کی گئی کہ کمسنوں کی جانب سے ارتکاب کیے جانے والے پہلے جرم پر 1000 روپئے کے جرمانہ سے وہ اس سے باز نہیں آرہے ہیں ۔۔