حیدرآباد ۔ 27 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : کم داخلے یا داخلے ہی نہ ہونے والے انجینئرنگ کالجس کو بند کرنے کے لیے کالجس کے مالکین نے رضا مندی ظاہر کردی ہے اور مانگ نہ رکھنے والے کورسیس پڑھانے والے تمام کالجس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس طرح 11 کالجس کے مالکین نے جے این ٹی یو ایچ میں درخواست دی ہے کہ ہمیں 2018-19 کے لیے یونیورسٹی سے ملحقہ منظوری کی ضرورت نہیں ہے اور ہمیں کالجس برخاست کرنے کی اجازت دی جائے ۔ واضح ہو کہ ماضی قریب میں جے این ٹی یو ایچ نے یونیورسٹی سے ملحقہ مسلمہ حیثیت کی فراہمی کے لیے کالجس کے انتظامیہ سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں اور ریاستی سطح پر جملہ 266 بی ٹیک کالجس نے اجازت کے حصول کے لیے درخواستیں داخل کی ہیں ۔ اجازت کے حصول کے لیے درخواستیں دی گئی تمام کالجس میں بنیادی سہولیات کی دستیابی سے متعلق جائزہ لینے کے لیے یونیورسٹی عہدیداران کی جانب سے اچانک تنقیحات کی جارہی ہیں یعنی فیاکٹ فائیڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ہی کالجس کو منظوری دی جائے گی ۔ اے آئی سی ٹی ای اور جے ین ٹی یو ایچ نے واضح کردیا ہے کہ اس مرتبہ جدید کورسیس کی اجازت نہیں دی جائے گی اور قبل ازیں یہ بھی اعلان کیا گیا تھا کہ گزشتہ تین سالہ عرصہ میں 25 فیصد سے کم داخلے حاصل کرنے والے کالجس کی بھی ملحقہ حیثیت ختم کردی جائے گی ان دونوں امور کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ اب سے انجینئرنگ سیٹوں میں بھاری کمی واقع ہوگی ۔ ریاستی سطح پر 8 انجینئرنگ کالجس نے 11 اقسام کے بی ٹیک کورسیس کو برخاست کرنے سے متعلق رضا مندی ظاہر کردی ہے اور اسی طرح 28 یم ٹیک کالجس کے انتظامیہ نے 77 برانچس کو برخاست کرنے کے لیے درخواستیں داخل کی ہیں ۔ ماضی میں یم ٹیک کی 15 ہزار سیٹیں تھیں مگر سال گزشتہ جے ین ٹی یو ایچ نے تعداد میں کمی لاتے ہوئے 5400 تک محدود کردیا تھا اور امسال 77 برانچس کی برخاستگی کی وجہ سے یم ٹیک کی سیٹیں 3000 کے اندر ہونے کا امکان ہے تو دوسری جانب 4 فارمیسی کالجس نے 7 برانچس ، ایک ایم بی اے کالج نے 3 برانچس اور 3 ایم سی اے کالجس نے 3 برانچس برخاست کرنے سے متعلق درخواستیں داخل کیے ہیں ۔ حصول اجازت کے لیے درخواستیں دینے والے 266 کالجس میں اکثر مسلسل تین برس سے 25 فیصد سے کم داخلے حاصل کرنے والے کالجس کی تعداد ہی زیادہ ہے ۔ حالانکہ اے آئی سی ٹی ای نے اعلان کیا تھا کہ 30 فیصد سے کم داخلے حاصل کرنے والے کالجس کو برخاست کردیا جائے گا تو ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے جے این ٹی یو ایچ نے اعلان کیا تھا کہ 25 فیصد سے کم داخلے حاصل کرنے والے کالجس کو منظوری نہیں دی جائے گی ۔ فی الحال ایسے کئی کالجس ہونے کی اطلاعات ہیں ۔