کم جونگ سے ملاقات کیلئے امریکہ میں تیاریاں جاری

واشنگٹن۔ 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں اب تک صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اُن کی ملاقات کو لے کر چہ میگوئیاں اور پیش قیاسیاں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ یہ ملاقات تاریخی نوعیت کی ہوگی اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ٹرمپ لمحہ آخر میں بھی اس ملاقات سے دامن جھاڑ سکتے ہیں، لیکن وائیٹ ہاؤس سے جو تازہ ترین بیان جاری کیا گیا ہے، اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں قائدین کی ملاقات کے امکانات ہنوز موجود ہیں۔ 12 جون کو سنگاپور میں دونوں قائدین ملاقات کرنے والے ہیں، جس کے لئے جنوبی کوریا نے بھی کافی محنت کی ہے اور امریکی صدر ٹرمپ سے جنوبی کوریا کی صدر مون جے اِن نے ملاقات کرکے دنیا کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرلی ہے۔ امریکہ میں بھی ٹرمپ۔ کم جونگ ملاقات کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ حالانکہ کچھ روز قبل شمالی کوریا نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے تناظر میں صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ بہرحال امریکہ نے یہ اشارہ دے دیا ہے کہ کم جونگ ان سے ملاقات پروگرام کے مطابق برقرار ہے۔ وائیٹ ہاؤز پریس سیکریٹری سارہ سینڈرس نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے تیاریاں جاری ہیں۔ اگر وہ (شمالی کوریا) ملاقات کا خواہاں ہے تو ہمیں بھلا کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا کہ اگر شمالی کوریا نیوکلیئر ہتھیار سازی سے دستبردار ہوجاتا ہے تو اس کا (شمالی کوریا) مستقبل انتہائی تابناک ہوگا۔ بہرحال امریکہ اپنے ارادہ کو خفیہ رکھنا نہیں چاہتا۔ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر شمالی کوریا ملاقات کرنے کا خواہاں ہے تو ایسا ہی ہوگا ورنہ دیکھا جائے گا۔ اخباری نمائندوں کی جانب سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سارہ سینڈرس نے کہا کہ صدر ٹرمپ شمالی کوریا کی جانب سے یہ وعدہ چاہتے ہیں کہ وہ نیوکلیئر پروگرام سے مکمل طور پر دستبردار ہوجائے گا اور ٹرمپ کی اس شرط میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔ دریں اثناء محکمہ خارجہ کے ترجمان ہیتھر نوریٹ۔ شمالی کوریا کے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا جہاں اس نے اپنے نیوکلیئر ٹسٹ مقام کو منہدم کرنے کا اعلان کیا تھا۔وزیر خارجہ امریکہ پمپیو نے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر شمالی کوریا کم جونگ اُن کی ملاقات کی تاریخ 12 جون ظاہر کی ہے۔