کم بارش والے علاقوں میں کسانوں کو 50 فیصد ڈیزل سبسڈی

نئی دہلی 7 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) خریف سیزن کی فصلوں کو کمزور مانسون سے ہونے والے نقصان سے بچانے کے مقصد سے حکومت نے آج اعلان کیا کہ جن علاقوں میں بارش 50 فیصد سے کم ہوگی وہاں ڈیزل پر کسانوں کو پچاس فیصد سبسڈی دی جائیگی ۔ مرکز نے اعلان کیا ہے کہ جن ریاستوں کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیدیا جائیگا وہاں بھی ڈیزل پر پچاس فیصد سبسڈی حاصل رہے گی ۔ حکومت نے دوبارہ تخم ریزی کی قیمتوں کا معاوضہ ادا کرنے کے مقصد سے بیجوں پر دی جانے والی سبسڈی کو بھی پچاس فیصد تک بڑھا دیا ہے ۔ حکومت نے خشک سالی سے متاثرہ قرار دئے جانے والوے علاقوں میں ہارٹیکلچر فصلوں کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے فی ہیکٹر 35,000 روپئے کے خصوصی پیکج دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔

راجیہ سبھا میں آفات سماوی پر مباحث میں مداخلت کرتے ہوئے وزیر زراعت مسٹر رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ کسی بھی ریاست کو ابھی تک خشک سالی سے متاثرہ قرار نہیں دیا گیا ہے تاہم یہ اطلاعات ہیں کہ کئی مقامات پر بارش کی بہت زیادہ کمی ہے ۔ ایک دن قبل ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسانوں کو پچاس فیصد تک ڈیزل سبسڈی دی جانی چاہئے ۔ مرکزی حکومت نے اس سلسلہ میں ریاستوں کو ہدایت جاری کردی ہے کہ خرید کی فصلوں کو تباہی سے بچانے کیلئے کسانوں کو ڈیزل پر پچاس فیصد سبسڈی فراہم کی جائیگی ۔ یہ سبسڈی ان علاقوں کیلئے ہوگی جہاں 15 جولائی سے قبل تک مانسون پچاس فیصد سے کم رہا ہے ۔ پچاس فیصد سبسڈی پر آنے والے اخراجات میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں مساوی حصہ ادا کرینگی ۔

یہ سبسڈی فی کسان زیادہ سے زیادہ دو ہیکٹر پر دی جائیگی ۔ یہ ادائیگی 15 جولائی سے 30 ستمبر تک کے وقفہ کیلئے رہے گی ۔۰ یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ ماہ جون کے بعد سے مانسون کے خسارہ میں کمی آئی ہے وزیر موصوف نے کہا کہ جملہ بارش 18 فیصد تک کم رہنے کی اطلاعات ہیں جبکہ ماہ جون میں یہ اندیشہ تھا کہ بارش 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موسمیات کی رپورٹس میں کوئی واضح صورتحال نہیں ہے کیونکہ کچھ علاقوں میں پچاس فیصد تک بارش کم ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے ملک کے 520 اضلاع کیلئے ایک ہنگامی منصوبہ بھی تیار کرلیا ہے ۔ واضح رہے کہ سال 2009 سے 2012 کے درمیان جبکہ بارش کم ہوئی تھی سابقہ یو پی اے حکومت نے بھی کم بارش والے علاقوں میں کسانوں کو ڈیزل پر پچاس فیصد سبسڈی فراہم کی تھی ۔