پراگ ۔ 12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) 1989ء کی کمیونسٹ حکومت کے زوال کے بعد پہلی مرتبہ عرب پتی چیک وزیراعظم انڈری بابیس نے اقلیت میں ہونے کے باوجود کمیونسٹ پارٹی کی مدد سے خط اعتماد جیت لی۔ یابیس گذشتہ اکٹوبر میں الیکشن جیت کے بعد ابھی تک حکومت تشکیل نہیں دے پائے تھے کیونکہ ان کی حلیف پارٹیوں نے ان پر یوروپین یونین کی سبسیڈی میں خردبرد کا الزام لگایا تھا۔ بالآخر جون میں اقلیتی سوشیل ڈیموکریٹ پارٹی کے ساتھ تشکیل حکومت کا معاہدہ کیا تھا لیکن ان کو تشکیل حکومت کیلئے کمیونسٹ پارٹی کی مدد درکار تھی جن کے 15 نشستیں ہیں۔ پارلیمنٹ کے ایک ہنگامی اجلاس میں جو 16 گھنٹے سے زیادہ جاری رہا۔ اسپیکر نے مسٹر رادیک ونڈراسک نے خط اعتماد جیت جانے کا اعلان کیا۔ 200 نشستوں کی پارلیمنٹ میں 196 ارکان کے منجملہ 105 نے تائید میں ووٹ دیا جبکہ 91 ارکان نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔ سخت روس نواز اور مخالف ناٹو کمیونسٹوں نے بابیس کی اس شرط پرتائید کی کہ ان کو حکومت میں حصہ دار بنایا جائے گا اور سابقہ چیکو سلواکیہ کی کمیونسٹ حکومت کے زوال کے بعد سے پھر سے ان کو ابھرنے کا موقع ملا ہے۔ مغربی شہری اولوموک میں قائم پلاکی یونیورسٹی کے سیاسی تجزیہ کا مسٹر تھامس لییڈا نے کہا کہ ایسا پہلا موقع ہے اور یہ ایک تبدیلی کی جانب اشارہ ہے نہ کہ کوئی انقلاب اور کمیونسٹ تائید کا ایک تاریخی پس منظر میں وہ مقامی اور بلدیاتی اداروں کی تشکیل میں مدد کرچکے ہیں۔