کمسن گھریلو ملازمہ کو اذیت دینے والے جج اور اہلیہ کو سزائے قید

اسلام آباد ۔ 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک ہائیکورٹ نے ایک ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج اور ان کی اہلیہ کو اپنے مکان میں کام کرنے والی دس سالہ ملازمہ کو اذیت پہنچانے کی پاداش میں ایک سال کی سزائے قید سنائی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ (IHC) کے جسٹس عامر فاروق نے اپنے مختصر سے فیصلہ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج (ADSJ) راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین کو اذیتیں پہنچانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے نہ صرف ایک سال کی سزائے قید بلکہ فی کس 50,000 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ طیبہ نامی یہ گھریلو ملازمہ اس وقت خبروں میں آ گئی تھی جب پولیس نے ڈسمبر 2016ء میں اسے جج کی رہائش گاہ سے بخیروعافیت بچا لیا تھا کیونکہ اس لڑکی سے ہمدردی رکھنے والے بعض پڑوسیوں نے سوشیل میڈیا پر اس کی حالت زار کی کچھ تصاویر پوسٹ کی تھیں جو وائر ہوگئی تھی۔ اس سزا کے بعد جج راجہ خرم علی خان کو ان کے عہدہ سے معطل کرتے ہوئے انہیں آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (OSI) مقرر کیا ہے۔ گذشتہ ماہ فریقین کے بیانات کی سماعت کے بعد جج نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔