کمسن مصطفی کی موت پر ریاستی اقلیتی کمیشن کا از خود نوٹ

واقعہ انتہائی کربناک : ڈی سی پی ویسٹ زون و انسپکٹر ہمایوں نگر کو نوٹس کی اجرائی
حیدرآباد۔9۔اکتوبر (سیاست نیوز) ریاستی اقلیتی کمیشن نے سید مصطفیٰ کی ہلاکت پر سخت نوٹ لے کر ذرائع ابلاغ کی خبروںکی بنیاد پر از خود کارروائی میں ڈپٹی کمشنر پولیس ویسٹ زون، سرکل انسپکٹر ہمایوں نگر کو نوٹسیں جاری کی ہیں اور 18 اکتوبر کمیشن کے اجلاس میں پیش ہو کر تفصیلات سے واقف کروانے ہدایت دی ہے ۔ صدرنشین کمیشن جناب عابد رسول خان نے نوٹس جاری کرکے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ متوفی سید مصطفیٰ کے بیان قبل از مرگ کی نقل کے علاوہ دیگر تفصیلات بالخصوص ایف آئی آر، عینی شاہدین کے بیانات اور ضلع کلکٹر کی موصولہ رپورٹ کے علاوہ اب تک کی گئی کارروائی کی تفصیلات پیش کرے۔ انہوں نے اس واقعہ کو انتہائی کربناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک معصوم بچے کو زندہ جلادینے کے واقعہ نے شہریوں کو دہلا دیا ہے اور اس سے عدم تحفظ کا احساس پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ صدرنشین کمیشن نے بتایا کہ ریاستی اقلیتی کمیشن کی جانب سے ایک مقدمہ 109/2014 درج کیا ہے جس کی سماعت 20 اکتوبر کو صبح 11 بجے کمیشن کے اجلاس پر مقرر کی گئی ہے۔ صدرنشین ریاستی اقلیتی کمیشن جناب عابد رسول خان نے گورنر تلنگانہ و آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کے علاوہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے متوفی لڑکے کے افراد خاندان کو فوری طور پر 20 لاکھ روپئے ایکس گریشیائی کی اجرائی کے ساتھ ساتھ سرکاری امکنہ اسکیم میں مکان الاٹ کریں تاکہ موجودہ کالونی میں جہاں وہ مسائل کا شکار ہیں، وہاں سے منتقل ہوتے ہوئے اطمینان کی زندگی گزار سکے۔ کمیشن نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ حکومت اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے خاطیوں کی نشاندہی کریں اور انہیں سخت ترین سزا کیلئے فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرنے کا اعلان کریں۔ جناب عابد رسول خان نے بتایا کہ ریاستی اقلیتی کمیشن کو اس واقعہ کے فوری بعد متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں۔ علاوہ ازیں مختلف سرکاری تنظیموں کی جانب سے مکتوب موصول ہوئے ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد کمیشن کی جانب سے فوجیوں اور عام شہریوں کے درمیان جاری تنازعات کی یکسوئی کے متعلق غور کیا جائے گا۔