کمسن لڑکی سے شادی ، 70سالہ عمانی شہری گرفتار

دلالوں اور لڑکی کی ماں کا اہم رول ، ایک لاکھ روپئے دئے گئے
حیدرآباد 3 اپریل (سیاست نیوز) پرانے شہر میں عرب شہریوں کی کم عمر لڑکیوں سے شادی خاصکرکنٹراکٹ میریجس کی روک تھام کیلئے پولیس کارروائیوں کے باوجود یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ تازہ واقعہ میں کنچن باغ پولیس نے 70 سالہ عمانی باشندے کو 17 سالہ کم عمر لڑکی سے شادی کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ خمیز جو عمانی شہری ہے حیدرآباد پہنچ کر اس نے حافظ بابا نگر A بلاک سے تعلق رکھنے والی ایک کم عمر لڑکی سے تین دن قبل شادی کی اور اس شادی میں بنڈلہ گوڑہ میں واقع ایک میاریج بیورو کے دلالوں نے اہم رول ادا کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ شادی کے بعد خمیز چندرائن گٹہ میں واقع ایک لاڈج میں مقیم تھا۔پولیس کو شبہ ہے کہ میاریج بیورو کے دلالوں کے علاوہ کم عمر لڑکی کی ماں نے اس شادی میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب لڑکی نے ضعیف عمانی شہری سے جبراً شادی کی بات اپنے قریبی رشتہ دار کو بتائی جس کے نتیجہ میں ڈپٹی کمشنر پولیس ساوتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا کے علم میں لایا گیا ۔ کنچن باغ پولیس نے عمانی شہری کو اپنی حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی ۔ جبکہ لڑکی کا بیان قلمبند کرتے ہوئے اسے طبی معائنہ کیلئے سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ خمیز کم عمر لڑکی کو اپنے ہمراہ عمان لیجانا چاہتا تھا جس کیلئے اس نے مبینہ طور پر 1 لاکھ روپئے کی رقم اس کی ماں کے حوالے کی ۔ کنچن باغ پولیس نے لڑکی کی شکایت پر ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس شادی میں رول ادا کرنے والے تمام دلالوں اور دیگر افراد بشمول قاضیوں کا پتہ لگانے کی کوشش جاری ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کل شام ڈپٹی کمشنر پولیس ساوتھ زون گرفتار عمانی شہری اور دلالوں کو میڈیا کے روبرو پیش کریں گے ۔