حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) ہفتہ 31 مارچ کو ہنومان جینتی وجئے یاترا کے پیش نظر سٹی پولیس نے سکیورٹی کے وسیع انتظامات کئے ہیں اور دونوں شہروں میں 14,000 پولیس فورس کو متعین کیا ہے۔ کمشنر پولیس انجنی کمار نے کمشنر جی ایچ ایم سی جناردھن ریڈی کے ہمراہ ان راستوں کا معائنہ کیا جہاں سے وجئے یاترا گذرے گی۔ جلوس کا آغاز گولی گوڑہ چمن پر واقع رام مندر سے ہوگا اور شہر کے مختلف علاقوں سے گذرتا ہو تاڑبن سکندرآباد کے ہنومان مندر پہونچے گا۔ پولیس نے سکیورٹی کو یقینی بنانے پانچ ایڈیشنل کمشنروں شکھا گوئل کو چارمینار علاقہ کا انچارج، انیل کمار ایڈیشنل کمشنر ٹریفک کو سنٹرل زون کیمپ انچارج واقع سدی عنبر بازار مسجد، مسٹر ڈی ایس چوہان ایڈیشنل کمشنر لا اینڈ آرڈر، ٹی مرلی کرشنا ایڈیشنل کمشنر ایڈمنسٹریشن اور مسٹر شیوپرساد ایڈیشنل کمشنر ہیڈکوارٹرس کو متعین کیا ہے۔ ڈی سی پی ڈیٹکٹیو اویناش موہنتی کو سلطان بازار ڈیویژن کا انچارج بنایا گیا ہے۔ ہنومان جینتی وجئے یاترا کے پیش نظر سٹی پولیس کے تمام شعبوں بشمول لا اینڈ آرڈر ٹریفک اسپیشل برانچ، ٹاسک فورس، سٹی سکیورٹی ونگ، سٹی آرمڈ ریزرو کو بھی ڈیوٹی پر متعین کیا جارہا ہے۔ خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے انسداد کیلئے شی ٹیمس کو چوکس رہا جارہا ہے۔ جلوس کے راستوں پر سی سی ٹی وی کے ذریعہ کمانڈ کنٹرول پر کڑی نظر رکھی جائیگی۔ ریالی کیلئے پولیس نے کسی کو ڈی جے بجانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ وجئے یاترا کے پیش نظر ساؤتھ زون میں 200 سے زائد روڈی شیٹرس کو پابند مچلکہ کیا ہے۔ ریالی میں ہندو بنیاد پسند تنظیمیں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکن بڑے پیمانے پر حصہ لیتے ہیں۔ وی ایچ پی کی جانب سے رام مندر یاترا نکالے جانے کی پولیس کی جانب سے اجازت نہ دیئے جانے پر تنظیم ، ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی تھی، اس ضمن میں عدالت نے وی ایچ پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ دوبارہ ریالی کے راستے کو واضح پولیس کو پیش کرے اور اجازت کیلئے دوبارہ درخواست دے ۔ جبکہ کمشنر حیدرآباد کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وی ایچ پی کی رام مندر یاترا کیلئے درخواست پر فی الفور نظر ثانی کرے اور اس معاملے پر کوئی فیصلہ لے۔