بنگلور ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : کنڑا کے ممتاز ترقی پسند مفکر اور ادیب ایم ایم کلبرگی کے قتل کی تحقیقات کے لیے پولیس نے 4 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جنہیں شمالی کرناٹک کے دھارواڑ ٹاون میں اتوار کے دن ان کی قیام گاہ پر گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ ہبلی ۔ دھارواڑ پولیس کمشنر مسٹر پی ایچ رانے نے بتایا کہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے 4 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔ اور یہ ٹیمیں تحقیقات کے سلسلہ میں ریاست کے مختلف مقامات کے علاوہ مہاراشٹرا کا بھی دورہ کرے گی جہاں پر حملہ آواروں کی روپوشی کا امکان ہے ۔ یہ دریافت کئے جانے پر کلبرگی واقعہ کا مہاراشٹرا میں معقولیت پسند کارکنوں نریندر دھولکر اور گویند پنسارے کے قتل سے کوئی ربط ضبط ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہم تمام پہلوؤں کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ توہم پرستی مخالف جہد کار دبھولکر کو پونے میں 20 اگست 2013 کو گولی مار دی گئی تھی جب کہ مخالف چنگی قائد اور معقولیت پسند کارکن گویند پنسارے پر کولھا پور میں جاریہ سال 16 فروری کو جان لیوا حملہ کیا گیا تھا بعد ازاں وہ ممبئی کے ہاسپٹل میں چل بسے تھے ۔ حکومت کرناٹک نے کل یہ فیصلہ کیا تھا کہ کلبرگی قتل کیس سی بی آئی کے حوالے کردیا جائے اور کہا کہ سی آئی ڈی بھی اس کی تحقیقات جاری رکھے گی جب کہ پولیس نے ایک ادیب کے ایس بھگوان کو دھمکیاں دینے پر دکھن کرناٹک ضلع میں ایک مقامی بجرنگ دل لیڈر کو گرفتار کرلیا تھا ۔۔