کلاک ٹاورس کی مرمت و تزئین نو پر حکومت کی توجہ

عنقریب شہر کے مختلف مقامات کے گھڑیال کارکرد ہوجائیں گے
حیدرآباد۔2فروری(سیاست نیوز) شہر میں موجود تاریخی کلاک ٹاؤرس کی مرمت کی سمت حکومت متوجہ ہو چکی ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقو ں میں موجود گھڑیال دوبارہ کارکرد ہوجائیں گے ۔ معظم جاہی مارکٹ‘ شاہ علی بنڈہ‘ سلطان بازار ‘ مونڈہ مارکٹ کے علاوہ سکندرآباد کلاک ٹاؤر‘ رام گوپال پیٹ ٹاؤر کی گھڑیال جو عرصہ دراز سے غیر کارکرد ہیں اور متعدد مرتبہ متوجہ کروائے جانے کے باوجود ان تاریخی گھڑیالوں کی مرمت کے معاملہ کو نظر انداز کرنے کے بعد اب مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہر میں موجود تمام کلاک ٹاؤرس کو بہتر بنانے اور ان کی تاریخی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت تلنگانہ نے شہر حیدرآباد کی تاریخی عمارتوں کی ترقی اور انہیں عوام کے لئے قابل دید بنانے کے علاوہ انہیں تفریحی مراکز کے طور پر فروغ دینے کا فیصلہ کیا تھا اور پرانے شہر کو ترکی کے شہر استنبول کے طرز پر سیاحتی مرکز بنانے کے اعلانات کئے گئے تھے کیونکہ پرانے شہر میں تاریخی و آثارقدیمہ کے تحت کئی عمارتیں موجود ہیں اور سیاحوں کیلئے مرکز توجہ بن سکتی ہیں لیکن اس کے باوجود پرانے شہر کو نظرانداز کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جاتی رہی تھی لیکن موجودہ حکومت نے اعلانات کئے تھے کہ پرانے شہر کی بھی مساوی ترقی کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن گذشتہ تین سال کے دوران تاریخی عمارتوں کے تحفظ کیلئے اقدامات برائے نام رہے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے بتایاکہ شہر حیدرآباد کے کلاک ٹاؤرس پر موجود غیر کارکرد گھڑیالوں کی تبدیلی اور ان کی مرمت کے سلسلہ میں ماہرین اور گھڑی سازوں سے بات چیت کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اور آئندہ دو ماہ کے دوران ان کلاک ٹاؤرس کی گھڑیالوں کی مرمت کا کام شروع کردیا جائے گا۔بتایاجاتاہے کہ جی ایچ ایم سی نے شہر کے تمام کلاک ٹاؤرس کی گھڑیال کو کارکرد رکھنے اوران کی ماہانہ مرمت اور کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کنٹراکٹ حوالہ کرنے کا منصوبہ تیا رکیا ہے اور اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے قواعد و ضوابط تیار کئے جا رہے ہیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ شہر میں موجود سلطان بازار ‘ معظم جاہی مارکٹ اور شاہ علی بنڈہ کی گھڑیال کی فوری مرمت کو یقینی بنایاجائے گا اور اس سلسلہ میں محکمہ آثار قدیمہ سے بھی مشاور ت کی جائے گی تاکہ ان قدیم تاریخی عمارتوں کی آہک پاشی و تزئین نو کے سلسلہ میں بھی ان کی رائے حاصل کی جائے اور گھڑیوں کو کارکرد بنانے کے ساتھ ساتھ ٹاؤر کی ترقی کو بھی ممکن بنایا جائے۔