جدہ ۔ /7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ایک ذہنی مریض سعودی شہری نے مکہ معظمہ میں کعبۃ اللہ شریف کے روبرو خودسوزی کی کوشش کی لیکن اس کی کوشش چوکس معتمرین ،فوج اور پولیس ملازمین نے ناکام بنادی ۔ یہ شخص احرام باندھے ہوئے تھا ۔ پولیس کے ترجمان میجر سمیع السلمی نے کہا کہ اس کے رویہ سے ظاہر ہورہا تھا کہ وہ دماغی مریض ہے ۔ تمام ضروری اقدامات کئے گئے تھے کہ اسے کہاں لے جایا جائے گا ۔ 23 سیکنڈ کی ویڈیو فلم سوشیل میڈیا پر شائع کی گئی ہے جس میں کثیر تعداد میں معتمرین طواف کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں ۔ اس شخص نے کل شام کعبۃ اللہ شریف کے پاس خود پر پٹرول چھڑک کر خودسوزی کی کوشش کی لیکن معتمرین اور پولیس نے اس پر قابو پالیا اور اس سے پہلے کہ وہ پٹرول کو آگ لگادیتا اسے وہاں سے منتقل کردیا گیا ۔ حرم شریف کی حفاظت کرنے والی فوج کے حوالے سے روزنامہ گلف نیوز نے خبردی ہے کہ ایک شخص خود کو ہلاک کرنے کی کوشش کررہا تھا اور اس نے کعبۃ اللہ کو بھی ’’نعوذ باللہ ‘‘ نذرآتش کرنے کی کوشش کی تھی ۔ کعبۃ اللہ پر سیاہ غلاف ہے جس پر سنہری ریشم سے کام کیا گیا ہے ۔ ایک عینی شاہد نے اطلاع دی کہ یہ شخص تکفیری نعرہ بازی کررہا تھا ۔ القاعدہ اور دولت اسلامیہ کے کارکنوں کیلئے یہ اصطلاح سعودی عرب میں استعمال کی جاتی ہے ۔ نومبر 1979 ء میں حرم شریف پر 400 بنیاد پرستوں نے معتمرین کو یرغمالی بنالیا تھا ۔ خصوصی فوج کے ساتھ ان عسکریت پسندوں کی خونریز فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا ۔ بعد ازاں کعبۃ اللہ کو ان باغیوں کے قبضے سے آزاد کروالیا گیا تھا ۔ سعودی عرب کی تاریخ میں ایسے واقعات بہت کم ہوتے ہیں ۔