آئی ہرک کے تاریخ اسلام اجلاس میں مذاکرہ’’عظمت مکہ مکرمہ‘‘۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔6؍ اگسٹ ( پریس نوٹ)برکت و ہدایت، امن و سلامتی کا مقدس شہر مکہ مکرمہ میں روئے زمین پر اللہ وحدہٗ لا شریک کی عبادت کی غرض سے بنایا گیا سب سے پہلا مکان بیت اللہ شریف خانہ کعبہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دنیا میں سب سے پہلی مسجد جو تعمیر ہوئی وہ مسجد حرام ہے۔ کعبہ، بیت المقدس سے پہلے بنا۔ مکہ ہی کا دوسرا نام بکہ ہے۔ ابن جریر کے بموجب خانہ کعبہ کی جگہ کو بکہ اور سارے شہر کو مکہ کہتے ہیں۔ کعبہ معظمہ نہ صرف یہ کہ پہلی عبادت گاہ ہے بلکہ کرہ ارض پر بنائی گئی سب سے پہلی عمارت ہے۔ جب حضرت آدمؑ جنت سے زمین پر آئے تو وحشت و تنہائی سے گھبرا کر عرض کی کہ یا الٰہی! اس جگہ نہ کوئی مسقف مکان ہے نہ عبادت کرنے کا سامان۔ حکم خداوندی ہواکہ’’تم ہماری عبادت کے لئے ایک گھر بنائو۔‘‘ بحکم الٰہی حضرت جبرئیل ؑ نے کعبہ کی جگہ بتائی اور حضرت آدمؑ نے پتھر وں کی بنیاد زمین تک چنی اور اس پر ایک نورانی خیمہ رکھا۔ حضرت آدمؑ وہاں طواف کرتے اور اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھا کرتے۔اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ پیغمبروں حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ نے جب سے موجودہ عمارت کعبہ معظمہ کی تعمیر کی اس وقت سے یہ پاک گھر لوگوں کے نزدیک نہایت محترم رہا اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کاروئے زمین پر سب سے زیادہ مقدس مقام بنا ہوا ہے۔ علماء کرام اور دانشور حضرات نے آج صبح 9 بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن،سبزی منڈی اور 11.30بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی ، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کے زیر اہتمام ’’1263‘‘ ویں تاریخ اسلام اجلاس کے موقع پر منعقدہ مذاکرہ ’’عظمت مکہ مکرمہ‘‘میں حصہ لیتے ہوے ان خیالات کا مجموعی طور پر اظہار کیا۔ مذاکرہ کی نگرانی ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے کی۔قرآن حکیم کی آیات شریفہ کی تلاوت سے مذاکرہ کا آغاز ہوا۔ نعت شہنشاہ کونین ؐپیش کی گئی۔ اہل علم اور باذوق سامعین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر سید محمد حمیدالدین شرفی نے اپنے مقالہ میں بتایا کہ مقام ابراہیم ؑ، حطیم (حجرہ اسماعیل ؑ)،باب کعبہ، غلاف کعبہ ،ملتزم، ارکان کعبہ، میزاب، مستجار، مستجاب ،زم زم کا کنواں، صفا و مروہ اور دیگر متعلقات کعبۃ اللہ شریف،علو منزلت اور غطمت والے ہیں۔ لفظ کعبہ میں خود اس کی عظمت و بزرگی کی دلالت موجود ہے۔ کعبہ کے معنی ہی بلند مقام کے ہیں اور یہ بلندی ظاہری اور معنوی دونوں کی جامع ہے۔کعبہ، کعب سے بنا ہے بمعنی بلندی یا اونچائی۔کعبہ اہل اسلام کا قبلہ ہے۔