ترکی اور روس سے صدر امریکہ بارک اوباما کی خواہش، صدر ترکی رجب طیب اردغان سے ملاقات
پیرس ۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مشرق وسطی کے دو اہم ممالک کے درمیان راست تصادم روکنے کے مقصد سے صدر امریکہ بارک اوباما نے آج ترکی اور روس پر زور دیا کہ وہ باہمی کشیدگی روسی جنگی طیارہ کو مار گرانے کے بارے میں ، بالائے طاق رکھتے ہوئے مشترکہ ترجیح دولت اسلامیہ کو شکست دینے پر توجہ مرکوز کریں۔ اوباما صدر ترکی رجب طیب اردغان سے ملاقات کر رہے تھے، انہوں نے ناٹو میں اپنے حلیف ملک کے حق خود حفاظتی کی تائید کرتے ہوئے عہد کیا کہ امریکہ ترکی کی صیانت اور خود مختاری کے تحفظ کا پابند ہے۔ انہوں نے ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے دولت اسلامیہ کے خلاف مہم اور شام کی دیرینہ خانہ جنگی ختم کرنے کی کوشش گمراہ نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا ایک مشترکہ دشمن ہے اور وہ دولت اسلامیہ ہے ، جس نے کئی طریقے استعمال کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس با ت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اس خطرہ پر توجہ مرکوز کی جائے ۔ ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی اور سفارتی بحران پیدا ہوگیا ہے کیونکہ ترکی نے روس کے ایک جیٹ لڑاکا طیارہ کو دو ہفتہ قبل اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں مار گرایا تھا۔ صدر روس ولادیمیر پوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ ترکی نے طیارہ کو اپنی فضائی حدود میں نہیں بلکہ شام کی فضائی حدود میں حملہ کا نشانہ بنایا تھا جبکہ وہ دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کر رہا تھا ۔ انہوں نے ترکی سے معذرت خواہی کیلئے اصرار کیا تھا اور جواب میں ترکی نے روسی مصنوعات پر امتناع عائد کردیا تھا۔