کشن گنج (بہار) 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) کشن گنج میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے 48 گھنٹوںکیلئے کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ ایک عبادت گاہ کے قریب ایک ذبح کیا ہوا جانور دستیاب ہوا تھا جس کے بعد احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا اور آج دوپہر ایک بجے سے احتیاطی اقدام کے طور پر 48 گھنٹوں کیلئے کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے ۔ اس کا تجزیہ کیا جارہا ہے تا کہ آئندہ کی کارروائی کا فیصلہ کیا جاسکے۔ کل رات جانور کے ذبیحہ کی خبر جیسے ہی پھیلی لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ انہوں نے ٹائر جلائے اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ دوکانیں اور بینک بند کردیئے گئے ۔ کیپٹل ایکسپریس ٹرین کی روانگی میں احتجاج کی وجہ سے تین گھنٹے تاخیر ہوئی ۔ ایس پی دیپک برموال نے کہا کہ پولیس کی مزید جمعیت معمول کے حالات بحال کرنے کیلئے طلب کرلی گئی ہے ۔ ایس پی اور دیگر سینئر عہدیدار طلایہ گردی میں مصروف ہیں ۔ تمام فرقوں کے بڑوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کر کے معمول کی حالت بحال کرنے کی اپیل کی ۔ پرنسپال سکریٹری داخلہ امیر سبحانی کے بموجب حکومت صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے ۔ کشن گنج کے واقعہ سے ایک دن پہلے ضلع چھاپرا میں درگا دیوی کی مورتیوں کو پانی میں ڈالنے کیلئے لیجانے والے جلوسیوں کا پولیس سے تصادم ہوگیا تھا اور انہوں نے چھ گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تھا کیونکہ انہیں بلند آواز میں موسیقی بجانے سے روکا گیا تھا۔