کشمیر کے تعلیمیافتہ نوجوانوں میں عسکریت پسندی کا رجحان

سرینگر ۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں سیکوریٹی فورسیس کیلئے یہ تشویشناک صورتحال درپیش ہیکہ تعلیمیافتہ نوجوانوں کی قابل لحاظ تعداد عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہورہی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنوری تا جون وادی کشمیر کے تقریباً 34 نوجوانوں نے عسکریت پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کرلی ہے جس میں 28 نوجوانوں کا تعلقہ جنوبی کشمیر کے اضلاع پلواما، شوپیان، کلگام اور اننت ناگ سے ہے۔ باقیماندہ نوجوانوں کو شمالی کشمیر کے اضلاع بارہمولہ، کپواڑہ، بنڈی پور سے بھرتی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسند تنظیموں میں جن نوجوانوں کی بھرتی کی جارہی ہے وہ انتہائی باصلاحیت اور تعلیمیافتہ ہیں جبکہ وسطی کشمیر کے اضلاع سرینگر، بڈگام، گنڈربل اور کپواڑہ میںعسکریت پسندی کا رجحان جڑ پکڑ رہا ہے اور نوجوانوں میں یہ جوش و جذبہ، 21 سالہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی سے متاثر ہوکر آرہا ہے۔ برہان اور ان کے گروپ نے ایسی تصاویر فیس بک پر پوسٹ کی ہیں جس میں فوجی لباس اور اے کے 47 کے ساتھ پیش کیا گیا۔ ان تصاویر کی مقبولیت کے بعد پولیس نے انہیںفیس بک سے ہٹا دیا ہے۔