کشمیر کی صورتحال بہتر بنانے سیاسی مذاکرات کے آغاز پر زور

بی جے پی ۔ پی ڈی پی اقتدار میں کشمیر کی شناخت اور دستوری موقف کو خطرہ ، گورنر ووہرہ کو نیشنل کانفرنس کی یادداشت

جموں ۔ 2 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر کی صورتحال کی یکسوئی کیلئے سیاسی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپوزیشن نیشنل کانفرنس نے آج گورنر این این ووہرہ کو ایک یادداشت پیش کی ۔ یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ ریاستی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آغاز کے موقع پر یہ یادداشت جاری کی گئی ہے ۔ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی ۔ پی ڈی پی حکومت کے تحت جموں و کشمیر کی شناخت اور اس کے دستوری موقف کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست میں جاری سیاسی خلاء اور دن بہ دن ابتر ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ اس سے انسانی حقوق کی صورتحال ، معیشت اور ترقی بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ یادداشت نے مزید کہاکہ مسئلہ جموںو کشمیر ’’سیاسی نوعیت‘‘ کا ہے جو ایک پائیدار اور جامع سیاسی مذاکرات کا متقاضی ہے ۔ ’’ریاست کے تمام علاقوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی باعث تشویش ہے ۔

چنانچہ بامعنی اور مبنی بر نتائج سیاسی مذاکرات کے آغاز کیلئے ہم اپنے موقف کااعادہ کرتے ہیں‘‘۔ نیشنل کانفرنس نے صبر و جوابدہی کے بارہا تیقنات کے باوجود انسانی جانوں کے اتلاف کو روکنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا ۔ اس نے دعویٰ کیا کہ ’’کشمیر میں حالیہ مخالف تخریب کاری مہم کے دوران دو جواں سال ماؤں کی ہلاکتیں اس ( انسانی جانوں کے اتلاف) کی ایک مثال ہے ۔ ریاستی حکومت نہ صرف ان مظالم کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے بلکہ اس قسم کے واقعات میں وہ مظلوموں کو انصاف رسانی میں بھی ناکام رہی ہے ‘‘ ۔ نیشنل کانفرنس نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ریاستی حکومت نے محض زبانی جمع خرچ کے سواء شائد ہی کچھ کی ہے ۔ فاروق عبداﷲ کی اس جماعت نے سکیورٹی فورسیس کی بڑے پیمانے پر کارروائیوں اور تلاشی مہم پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ایسی مہم کے دوران تمام دیہاتوں میں توڑ پھوڑ مچائی جاتی ہے اور عام شہریوں کو اہانت و ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسی کارروائیوں سے عوامی برہمی اور احساس بیگانگی پیدا ہوتی ہے ۔ چنانچہ یہ سلسلہ بند کرنے کی ضرورت ہے ۔یادداشت نے ادعاء کیا کہ امن و استحکام کو یقینی بنانے ریاستی حکومت کی ناکامی کے سبب سیر و سیاحت کی صنعت بحران سے دوچار ہوگئی ہے ۔ نیشنل کانفرنس نے کہاکہ ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت اس ریاست کے چند مخصوص بزنسمین کی ایماء پر کام کررہی ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مزید کسی تاخیر کے بغیر اس صنعت کی بحالی کیلئے فی الفور اور موثر اقدامات کئے جائیں‘‘ ۔ اپوزیشن پارٹی نے تشویشناک حد تک بڑھتی ہوئی بیروزگاری کو اس ریاست کیلئے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ بی جے پی ۔ پی ڈی پی حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے جس سے نوجوانوں میں پیداہونے والی ناراضگی و برہمی کے خطرناک اثرات مرتب ہوں گے ‘‘۔