اسلام آباد ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ محمد اسد درانی نے یہ قبول کیا ہے کہ سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)نے ہی وادی میں حریت کا بیج بویا تھا۔پاکستان کی جانب سے اپنی طرح کا یہ پہلا قبول نامہ ہے۔درانی سال 1990 سے 92 کے درمیان آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔اسی دوران کشمیر وادی میں اتنے بڑے پیمانے پر ہتھیار بندعلیحدگی پسندوں کا تانڈو شروع ہوا تھا۔وہ کہتے ہیں "مجھے لگتا ہے کہ تحریک کو ایک سیاسی سمت دینے کیلئے حریت کاقیام ایک اچھا آئیڈیا تھا”َ۔درانی حریت کے قیام کا سہرا بھلے ہی اہنے سر باندھتے ہیں لیکن اسے کھلی چھوٹ دینے کا انہیں افسوس ہے۔در اصل خفیہ ایجنسیوں اور ان کے کارناموں پر مبنی کتابمیں صحافی آدتیہ سنہا کے ساتھ درانی اور سابق اے ایایس دلت کی چرچا میں یہ بات اجاگر ہوئی۔’Spy Chronicles RAW, ISI and the Illusion of Peace’اس کتاب میں درانی اور دلت کے درمیان کشمیر، حریت، افغانستان، اسامہ بن لادن ،پرویز مشرف ،اجت ڈوبھال،اٹل بہاری واجپائی، پرویز مشرف اور واجپائی کے سرمیان ہوئی آگرہ کانفرنس اور نریندر مودی کو لیکر ہوئی بات چیت کا تفصیل سے ذکر ہے۔