کشمیر کی جھانکی پر ’اردو‘ میں ریاست کا نام کیوں نہیں؟ سوشل میڈیا پر بحث

سری نگر۔ 27جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی میں 26 جنوری کو ملک کے 69 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ مرکزی تقریب میں پیش کی گئی جموں وکشمیر کی جھانکی میں ریاست کی سرکاری زبان ’اردو‘کی عدم موجودگی کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس خاص طور پر فیس بک پر بحث چھڑ گئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر بیشتر لوگ جھانکی پر اردو کی ’عدم موجودگی‘ کیلئے ریاست کی موجودہ پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت کو ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں۔ جبکہ بعض لوگوں نے اسے ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست کو بھگوا رنگ دینے کی شروعات سے تعبیر کیا ہے ۔ ایک سینئر کشمیری صحافی نے معاملے کو سامنے لاتے ہوئے اپنی فیس بک پوسٹ میں جھانکی کی تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا ’’ہمیں ہندی زبان سے بھی محبت ہے ۔ لیکن اس سال کے یوم جمہوریہ کی روایتی پریڈ کیلئے جموں وکشمیر کی اس جھانکی سے اردو جو ریاست کی سرکاری زبان ہے ، غائب کیوں ہے ؟‘‘۔ یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب میں پیش کی گئی جھانکی جس میں ریاست کی تہذیب، ثقافت، لباس اور خوبصورتی کو دکھایا گیا، اُس پر ریاست کا نام صرف ہندی زبان میں تحریر کیا گیا تھا۔ تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب میں پیش کی گئی ہر ایک جھانکی پر ریاستوں اور اداروں کا نام ملک کی قومی زبان ہندی میں تحریر کیا گیا تھا۔