کشمیر کو بدحالی میں چھوڑنے کا عمرعبداللہ کا الزام

سرینگر ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے آج پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کو بدحالی میں چھوڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی تشکیل حکومت سے دوری اختیار کررہی ہے تاکہ سابقہ ’’غلطیوں‘‘ کا ازالہ کیا جاسکے جن کی وجہ سے ریاست میں ’’سیاسی و معاشی غیریقینی کیفیت‘‘ پیدا ہوگئی ہے۔ وہ بیروا انتخابی حلقہ میں ایک تقریب کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر نے کہا کہ پی ڈی پی نے اس کے بجائے نصیحت شروع کردیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کو خوداحتسابی کرنا چاہئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہیکہ منظم طور پر نیشنل کانفرنس عوام کو گمراہ کررہی ہے اور ان کی پارٹی پر زہریلے حملے کرنے کیلئے سیاسی ظلم کا مظاہرہ کررہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی نے عوام کے روبرو ایسا ظاہر کیا ہیکہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد سے مرکز کشمیر کیلئے اپنے خزانہ کا منہ کھول دے گا۔ انہوں نے زبردست معاشی اور سیاسی پیاکیج کا تیقن دیا تھا لیکن مارچ سے گذشتہ سال ڈسمبر تک مخلوط حکومت کے 10 ماہی اقتدار میں کچھ بھی نہیں دیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی نے مشترکہ طور پر ریاست کے عوام کیلئے ایسا کچھ بھی نہیں کیا ہے جس کا تصور بھی کیا جاسکے۔ اپنے حقیر سیاسی مفادات کیلئے دونوں پارٹیوں نے عوام کے درمیان ریاست کے تینوں علاقوں میں ایک خلیج پیدا کردی ہے۔ اس کی واضح مثال ایک لاری ڈرائیور کو اودھم پور میں زندہ جلادینے کا واقعہ ہے۔ عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ پی ڈی پی غذائی طمانیت قانون ریاست میں نفاذ کررہی اور دعویٰ کررہی ہیکہ عوام کو راشن سے محروم کردیا گیا تھا۔

 

کمسن لڑکی کی عصمت ریزی
تھانے ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ضلع تھانے سے وابستہ ایک 34 سالہ شخص نے چاکلیٹ کا لالچ دے کر ایک کمسن لڑکی کی عصمت ریزی کردی ۔ اسسٹنٹ انسپکٹر کاشمیرا پولیس اسٹیشن مسٹر جی بی بروڈے نے بتایا کہ ایک مقامی فیکٹری کے ورکر ونیت ھواڑے نے ایک ساڑھے تین سالہ لڑکی کو چاکلیٹ کا لالچ دیا تھا جو کہ اس کے پڑوس میں رہتی ہے ۔