پاکستانی پارلیمنٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور ، ترکی کی پاکستانی تجویز کوتائید
اسلام آباد ۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی پارلیمنٹ میں آج وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت اور انسانی حقوق کمیشن کی تلاش حقائق ٹیم وادی کشمیر کو اس کی تحقیقات کیلئے روانہ کرنے کی تجویز متفقہ طور پر منظور کردی گئی۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے درخواست کی گئی کہ وادی کشمیر کو حقائق کی تلاش کیلئے ایک کمیشن روانہ کیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہیکہ پیلیٹ بندوقوں کا استعمال قابل مذمت ہے اور یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے خلاف ہے۔ پاکستانی پارلیمنٹ نے ان کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ بین الاقوامی قانون اس کو برداشت نہیں کرے گا۔ جموں و کشمیر کے مجبور عوام کو اپنے حق خوداختیاری کے مطالبہ کے حصول کیلئے مدد کرے گا جس کا تذکرہ اقوام متحدہ کی کئی قراردادوں میں کیا گیا ہے۔ پاکستان نے تنظیم اسلامی کانفرنس سے بھی اپنی ایک ٹیم کشمیر روانہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے قریبی حلیف ترکی نے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بات چیت کے ذریعہ کشمیر کے مسئلہ کی یکسوئی کرلی جائے گی۔ وزیرخارجہ ترکی کاوس اوگلو نے کہا کہ ترکی جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی بھرپور تائید کرتا ہے۔