کشمیر کا مسئلہ حساس نوعیت کا ہے

حکومت احتیاط کے ساتھ مسئلہ سے نمٹ رہی ہے، مرکزی وزیر کرن ریجی جو کا خطاب

حیدرآباد 3 اگسٹ (پی ٹی آئی) کشمیر کے مسئلہ کو حساس نوعیت کا قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن ریجی جو نے آج کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے قومی مفاد میں تمام اقدامات کرتے ہوئے چوکسی کے ساتھ اس مسئلہ سے نمٹا جارہا ہے۔ ریجی جو نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ اب ان کیلئے یہ مناسب نہیں ہوگا کہ وہ ان اقدامات کے بارے میں بتائیں۔ جس کا منصوبہ ہے کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور ہم احتیاط کے ساتھ اس سے نمٹ رہے ہیں اور ہم کو ہر چیز کو قومی مفاد میں دیکھنا ہے۔ وہ سنٹرل انڈسٹریل سکیوریٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے پریمیئر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، نیشنل انڈسٹریل سکیورٹی اکیڈیمی (این آئی ایس اے) کے پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لینے کے بعد مخاطب کررہے تھے۔ جب ان سے کشمیری مہاجرین کی بازآبادکاری کے لئے 500 کروڑ روپئے کے پیاکیج کے بارے میں پوچھا گیاتو اُنھوں نے کہاکہ اس پیاکیج کا پہلے ہی اعلان کیا گیا ہے اور ہم اس سلسلہ میں کام کررہے ہیں لیکن وہ اب کشمیر کے بارے میں کوئی پالیسی کا اعلان نہیں کرسکتے کیونکہ یہ معاملہ ہماری وزارت کے زیرغور ہے۔ اس سال کے مرکزی بجٹ میں ملک کے مختلف مقامات پر رہنے والے بیدخل کشمیری پنڈتوں کے لئے300 کروڑ روپئے کے پیاکیج کا اعلان کیا گیا ہے۔ کشمیری پنڈتوں، کوسار ناگ کو یاترا کے خلاف شٹ ڈاؤن کیلئے اپیل کرنے والے وادی کے علیحدگی پسندوں سے متعلق ایک سوال پر وزیر موصوف نے کہاکہ وزارت اُمور داخلہ پورے معاملہ کا جائزہ لے رہی ہے۔ ریجی جو نے کہاکہ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آکر ان کے نظریات کا اظہار کیا ہے لہذا ہم قوم کے مفاد میں تمام پہلوؤں کو ملحوظ رکھیں گے۔ ہم کسی ایک پارٹی یا ایک تنظیم کی رائے کے پابند نہیں ہیں۔ ہر چیز قومی مفاد میں ہوگی۔