کشمیر: پیلٹ گن کا نشانہ بننے والا غیر ریاستی کمسن مزدور بینائی سے محروم

سری نگر، 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں جہاں احتجاجوں سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال سے زخمی ہونے والوں خاص طور پر آنکھوں کی بینائی سے محروم ہونے والوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے وہیں حالیہ احتجاجوں کے دوران ایک غیر ریاستی کمسن مزدور بھی بری طرح سے زخمی ہوکر بینائی سے محروم ہوگیا ہے ۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال قصبہ میں 25 مئی کوانصار غزوۃ الہند نامی جنگجو تنظیم کے بانی و چیف کمانڈر ذاکر موسیٰ کی ہلاکت کے خلاف نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد بر سر احتجاج تھی اور سیکورٹی فورسز نے احتجاجی نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے مبینہ طور پر پیلٹ کا بے تحاشا استعمال کیا جس کے نتیجے میں درجنوں نوجوان پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے اور ان زخمیوں میں تلاش معاش کے لئے چند روز قبل ہی وارد وادی ہونے والا سوہن جیت مندیپ نامی ایک کمسن مزدور بھی تھا۔بہار کے ارریہ علاقے سے تعلق رکھنے والا سوہن جیت روزی روٹی کمانے کی غرض سے صرف چار روز قبل ہی وارد وادی ہوا تھا اور پلوامہ کے قصبہ ترال کے مورن چوک میں ایک کرایے کے کمرے میں رہائش پذیر تھا۔اس دورانسوہن جیت اپنے کمرے کی طرف تیزی سے جارہا تھا کہ پلٹ کے چھروں نے اس کے چہرے کو نہ صرف داغدار کیا بلکہ اس کی آنکھوں میں بھی اندھیرا کردیا۔