کشمیر پر کانگریس بے شرمی کیساتھ پاکستان کی زبان بول رہی ہے

اچانک موقف تبدیل کرنے پر مودی کی تنقید، میرے بیان کو وزیراعظم نے سمجھا ہی نہیں: چدمبرم
مودی کو ان پر بھوت حملہ کرتا نظر آرہا ہے: سابق وزیر فینانس
کشمیر کی مکمل خودمختاری کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
ہند۔ پاک مذاکرات شروع کریں ، نیشنل کانفرنس کی قرارداد

بنگلورو؍سرینگر۔29 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر پی چدمبرم کی جموں و کشمیر کیلئے عظیم تر خودمختاری کی وکالت پر وزیراعظم نریندر مودی نے پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ کانگریس نے ’’کشمیر کی آزادی‘‘ کا نعرہ دینے والوں کی ’’بے شرمی‘‘ سے تائید کی ہے ۔ نیشنل کانفرنس جس نے کئی دہوں تک بدامنی کا شکار ریاست میں حکمرانی کی اور اب اپوزیشن میں ہے، ایک قرارداد منظور کی جس میں جموں و کشمیر میں خودمختاری کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے جامع اور ٹھوس مذاکرات شروع کریں۔ مودی نے بنگلورو میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اچانک جو کل تک اقتدار میں تھے، آج اپنا موقف تبدیل کرچکے ہیں۔ بے شرمی کے ساتھ وہ بیان بازی کررہے ہیں اور کشمیر کی آزادی کیلئے آواز اٹھانے والوں کی تائید کررہے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر چدمبرم نے کل گجرات میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام جب ’’آزادی‘‘ کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ عظیم تر خودمختاری چاہتے ہیں۔ آج وزیراعظم نریندر مودی کے تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چدمبرم نے نئی دہلی میں کہا کہ مودی نے ’’ایک ایسے بھوت کا تصور کیا ہے جو ان پر حملہ کررہا ہے‘‘۔ چدمبرم نے کہا کہ یہ بالکل صاف نظر آرہا ہے کہ وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے بارے میں ان سے پوچھے گئے سوال اور اس کے جواب کا تفصیلی جائزہ نہیں لیا۔ جو بھی ان پر تنقید کررہے ہیں، پہلے وہ ان کے تفصیلی جواب کا مطالعہ کریں۔ اس کے بعد یہ بتائیں کہ ان کے جواب میں کونسا لفظ غلط تھا۔ وزیراعظم یہ تصور کررہے ہیں کہ کوئی بھوت ہے جو ان پر حملہ کررہا ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ اس طرح کی خودمختاری دستور کے دائرۂ کار میں ہے۔ وزیراعظم نے چدمبرم کا نام لئے بغیر کہا کہ مجھے ان پر حیرت ہورہی ہے جو مرکز میں اقتدار پر تھے جو ملک کی داخلی سلامتی اور قومی سلامتی کے ذمہ دار تھے، اب وہی یہ بات کررہے ہیں۔ مودی نے کہا کہ ملک کو اب کانگریس سے کوئی توقع نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بے شرمی کے ساتھ کشمیر پر اپنا موقف بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ پاکستان کی زبان استعمال کرنے لگے ہیں۔ مودی نے کہا کہ مادر وطن کے تحفظ اور کشمیر کے بے قصور عوام کی خاطر ہمارے سپاہی ہر لمحہ زندگی کی قربانی دے رہے ہیں۔ انہوں نے بنگلورو کے عوام سے سوال کیا کہ کیا ملک کو ایسے لوگوں سے کوئی فائدہ ہوگا جو ہمارے ملک کے سپاہیوں کی قربانی پر سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بے شرمی کے ساتھ ایسی زبان استعمال کررہی ہے جو علیحدگی پسند ،کشمیر ی سرزمین پر استعمال کرتے ہیں۔ وہ پاکستان کی زبان استعمال کرنے لگے ہیں۔ اس دوران نیشنل کانفرنس نے دستورِ ہند کے مطابق جموں و کشمیر کو مکمل خودمختاری کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔ نیشنل کانفرنس کے سیشن میں قرارداد منظور کی گئی اور ہندوستان اور پاکستان سے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا گیا۔ وفود کے سیشن میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور کارگذار صدر عمر عبداللہ موجود تھے۔ تقریباً 15 سال کے وقفہ کے بعد یہ سیشن منعقد کیا گیا۔