جمہوری نظام میںمذاکرات کیلئے شرطیں نہیں لگائی جاسکتیں ، پی ڈی پی وزیرالطاف بخاری کا بیان
سرینگر ۔ یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) سینئر پی ڈی پی لیڈر اور وزیر تعلیم الطاف بخاری نے کشمیر پر غیر مشروط بات چیت شروع کرنے کی وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کے ساتھ کہا ہے کہ جمہوری ڈھانچے میں مذاکرات کے لئے شرائط لاگو نہیں کئے جاسکتے۔ بخاری نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہاکہ ناراض عناصر کی رائے کو پس پشت ڈال دینا جمہوری نظام حکومت کے جذبہ کے مغائر ہے اور تمام گوشوں کو شامل کرتے ہوئے مذاکرات نہ کرنے سے وقت کے ساتھ ساتھ بغاوت میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جمہوریت اور دیگر سیاسی فلسفوں میں فرق یہ اُصول اور تمام گوشوں کے ذریعہ اختلافات دور کرنے اور بامقصد مذاکرات منعقد کرنے کی روایت ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ قومی قیادت کو اپنے سیاسی نظریات سے قطع نظر اور کوئی بھی پیشگی شرط کے بغیر تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت منعقد کرنا چاہئے اور اتحاد کے ایجنڈہ کی شکل میں کئے گئے اپنے عہد کی تکمیل کرنا چاہئے۔ بخاری نے کہاکہ تمام سطحوں پر بات چیت کی ضرورت ہے تاکہ تمام طبقات کو ساتھ لے کر آگے بڑھا جاسکے اور یہ کام مشروط نہیں ہوسکتا۔ اُنھوں نے کہاکہ عدم اتفاق یا اختلاف رائے جمہوریت کا اہم عنصر ہے۔ ایسی رائے کو چھوڑ دینا جمہوری نظام حکومت کے اصل جذبے کے مغائر ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم نے کہاکہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے انسانیت کے دائرہ کار کے تحت بات چیت کی تھی۔ اب شرطوں کے ساتھ مذاکرات کی بات ہورہی ہے۔ بدبختی سے مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کے معاملہ میں پالیسی یکسر بدل گئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ کشمیر لازمی طور پر سیاسی مسئلہ ہے جس کا مذاکرات اور مباحث کے ذریعہ سیاسی حل ہونا ضروری ہے۔ اِس کا کوئی معاشی حل نہیں ہوسکتا۔ بخاری نے کہاکہ مجھے تعجب ہے کیوں ہمارے وزیراعظم جنھیں تاریخی خط اعتماد حاصل ہے، واجپائی جی کی پالیسی کو آگے بڑھانے کی اپنی ذمہ داری سے کیوں پس و پیش کررہے ہیں۔ ریاستی وزیر نے کہاکہ مختلف شکلوں میں جنگوں اور تشدد کے باوجود مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دہوں سے بدستور لیت و لعل میں پڑا ہے اور عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ معاشی پیاکیجوں سے کبھی کشمیر میں سیاسی ضرورتوں کی تکمیل نہیں ہوسکتی۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اموات اور تباہی نے عملاً ہر چیز کو پس منظر میں ڈال دیا ہے۔ بخاری نے کہاکہ ارباب مجاز کو اس سے سبق سیکھنا چاہئے۔