کشمیر میں 3 عسکریت پسند اور ایک شہری ہلاک

جیش محمد کے کارکنوں کی فوجی کیمپ پر حملہ کی کوشش ناکام
سرینگر ۔ 25 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : لائن آف کنٹرول کے قریب تنگھدار میں واقع فوجی کیمپ آج مسلح 3 عسکریت پسندوں نے اچانک ہلہ بول دیا اور سیکوریٹی فورسیس کے ساتھ گھمسان لڑائی میں تینوں عسکریت پسند اور ایک شہری ہلاک ہوگئے ۔ فوج کے ترجمان نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے آج صبح 6-15 بجے کیمپ کے عقبی حصہ سے حملہ کردیا ۔ جس کے نتیجہ میں بعض گاڑیوں کو آگ لگ گئی ۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے بھڑک اٹھے ۔ تاہم فوج نے 7 گھنٹوں تک مقابلہ کرتے ہوئے تمام حملہ آوروں کو مار گرایا ۔ فائرنگ کے تبادلہ میں ایک شہری بھی ہلاک ہوگیا ۔ عسکریت پسند اپنے ساتھ چھوٹے ہتھیار اور UBGLs بھی لائے تھے ۔ سینئیر پولیس سپرنٹنڈنٹ کپواڑہ مسٹر اعجاز احمد نے بتایا کہ 3 عسکریت پسند کیمپ میں داخل ہوگئے تھے ۔ لیکن چوکس فوجی عملہ نے انہیں گھیر کر ہلاک کردیا ۔ واضح رہے کہ تنگھداڑ سیکٹر ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول کے بالکل قریب ہے ۔ جہاں سے داخل اندازی کا خطرہ لاحق رہتا ہے دریں اثناء پاکستان نواز عسکریت پسند تنظیم جیش محمد نے آج کے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ حملہ سرحد پار سے داخل اندازی کی کوششوں کا حصہ تھا اور اس پہلو سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے ۔پاکستان تنظیم جیش محمد کے تین مسلح عسکریت پسندوں نے فوجی کیمپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو لائین آف کنٹرول کے قریب واقع ہے۔ جوابی فائرنگ میں تین عسکریت پسند اور ایک شہری ہلاک ہوئے۔ یہ عسکریت پسند فوجی کیمپ میں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے، فوج کی چوکسی کے باعث انہیں ناکام بنایا گیا۔ صبح 7 بجکر 30 منٹ کو عسکریت پسندوں نے فوجی کیمپ کا محاصرہ کیا اور 10 بجکر 30 منٹ تک آپس میں فائرنگ ہوئی۔ آخر میں تمام تینوں دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس اعجاز احمد نے کہا کہ تین عسکریت پسند کیمپ میں داخل ہوئے تھے۔