کشمیر میں ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال

سرینگر۔ 26 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد یٰسین خان کی نئی دہلی میں واقع قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ہیڈکوارٹرس میں طلبی کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کے بعد وادی کشمیر میں آج معمولات زندگی بحال ہوگئے ۔ ہڑتال کی اپیل وادی کی چند تجارتی انجمنوں نے کی تھی جبکہ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر کے پائین شہر کے بیشتر حصوں میں پیر کو عائد کردہ پابندیاں ہٹالی گئی ہیں جبکہ جموں خطہ کے بانیہال اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بحال ہوگئی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پائین کے کسی بھی علاقہ میں آج کوئی پابندیاں نہیںہیں۔ این آئی اے پاکستان اور دوسرے ممالک سے ہونے والی مبینہ ٹیرر فنڈنگ اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کی تحقیقات کررہی ہے ۔ اسی سلسلے میں ایجنسی نے تاجر لیڈر محمد یٰسین خان اور کشمیر یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر اعلیٰ فاضلی کو پیر کے روز پوچھ گچھ کیلئے نئی دہلی طلب کیا تھا۔
کشمیری مہمان نوازی پر ’ فلم‘کی سوشل میڈیا پر دھوم
سرینگر۔ 26 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر میں محکمہ سیاحت کی جانب سے ریلیز کی گئی مختصر فلم (شارٹ فلم) نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے ۔ ’زمین پر گرم ترین جگہ‘ ( دی وارمسٹ پلیس آن ارتھ) کے عنوان سے یہ فلم نیشنل الیکٹرانک میڈیا میں وادی کشمیر کی جاری مبینہ منفی تصویر کشی کا ازالہ کرنے کیلئے بنائی گئی ہے ۔ اس فلم میں ایک بہترین پلاٹ (کہانی) اور ایک انتہائی پرکشش نغمے کے لئے بالترتیب اردو اور کشمیری زبانوں کا استعمال کیا گیا ہے ۔ اس پروموشنل مختصر فلم کو ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 23 ستمبر کی شام کو یہاں منعقدہ ایک بڑی تقریب میں ریلیز کیا۔ محکمہ سیاحت کی جانب سے فیس بک کے اپنے آفیشل پیج پر اپ لوڈ کی گئی اس فلم کو محض دو دنوں کے دوران قریب 23 لاکھ لوگوں (فیس بک صارفین) نے دیکھا ہے ۔ اسے 21 ہزار سے زیادہ فیس بک صارفین نے شیئر، 32 ہزار صارفین نے لائک اور اس پر 2100 لوگوں نے اپنے مختصرے تبصرے لکھے ہیں۔ یہ مختصر فلم محکمہ سیاحت کے فیس بک پیج پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلم یا ویڈیو بن گئی ہے ۔