کشمیر میں پی ڈی پی کو دھکا، ایم پی طارق حمید مستعفی

بی جے پی کی بہیمانہ پالیسیوں کیخلاف احتجاج، حکومت پر خودسپردگی کا الزام
سرینگر ۔ 15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر میں پی ڈی پی کو زبردست دھکا لگا ہے۔ کشمیر میں دو ماہ سے جاری بدامنی پر قابو پانے کیلئے مشکلات سے دوچار پی ڈی پی کو آج اس وقت دھکا لگا جب اس کے بانی رکن طارق حمید کرا نے حکمراں پارٹی اور لوک سبھا نشست سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ پوری طرح سے مرکزی حکومت کے تابع ہوچکی ہے۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت کی بہیمانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ طارق حمید نے جو 2014ء میں سرینگر پارلیمانی حلقہ سے پی ڈی پی ٹکٹ پر انتخاب جیتا تھا، وزیراعظم نریندر مودی پر بھی شدید تنقید کی۔ یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے 61 سالہ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انہوں نے پی ڈی پی کی ابتدائی رکنیت سے علحدہ ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے بھی مستعفی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ لوک سبھا اسپیکر وسندرا مہاجن کو کل ان کے دفتر پہنچ کر حوالے کریں گے۔ اس کے بعد ہی وہ اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔ ان کیلئے یہ فیصلہ بہت مشکل تھا لیکن میری پارٹی میں میں نے اپنی ساری جوانی صرف کردی ہے۔ میں گذشتہ 16 ماہ سے اس اتحاد کی مخالفت کرتا آرہا ہوں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے شدید تکلیف ہورہی ہے کہ میں اپنی کوشش میں ناکام رہا۔ میں کسی مجبوری یا فائدہ کیلئے استعفیٰ نہیں دے رہا ہوں بلکہ یہ میرے لئے ایک سزاء ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی نے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کے جانب قدم اٹھا دیا ہے اور انمٹ ہندوستان کو انہوں نے عدم روادار ہندوستان میں تبدیل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچیکہ انہوں نے عام انتخابات کے دوران کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے لیکن لداخ اور جموں کے عوام سے بھی جو وعدے کئے گئے تھے اسے بھی پورا نہیں کرسکا۔ جموں کشمیر حکومت کی سابق میں قیادت کرنے والے رکن پارلیمنٹ نے کانگریس کی حمایت کی تھی۔ مفتی محمد سعید کی اس سال جنوری میں وفات کے بعد ریاست کے اندر سیاسی اتھل پتھل پیدا ہوا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیاں ریاست میں نسل کشی کا موجب بن رہی ہیں۔

وزیراعظم سے گورنر جموں کشمیر کی ملاقات
نئی دہلی ۔ 15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) گورنر جموں کشمیر این این ووہرہ نے آج نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور وادی کشمیر کی صورتحال سے واقف کروایا۔ کشمیر میں گذشتہ 67 دن سے بدامنی پھیلی ہوئی ہے۔ گورنر آج صبح دہلی کیلئے روانہ ہوئے اور دوپہر میں وزیراعظم سے ملاقات کرکے وادی کشمیر  واپس ہوئے۔ اس ملاقات کے تعلق سے سرکاری طور پر کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے البتہ یہ سمجھا جارہا ہی کہ انہوں نے کشمیر کی صورتحال سے وزیراعظم کو واقف کروایا ہے۔