کشمیر میں پیلٹ گنس کے استعمال کا امکان برقرار رہیگا

مرچی سے بھری گرینیڈز و دیگر غیر مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی سفارش ‘ کمیٹی کی رپورٹ
نئی دہلی 29 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں پیلٹ گنس کا متبادل تلاش کرنے کیلئے قائم کی گئی ایک کمیٹی نے آج تجویز کیا ہے کہ ہجوم کو کنٹرول کرنے کیلئے مرچی سے بھرے گرینیڈز اور دوسرے بے ضرر شیلس بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ تاہم پیلٹ گنس امکان نہیں ہے کہ پوری طرح ممنوع قرار دیدئے جائیں گے ۔ یہ گنس شاذ و ناذر پیش آنے والے واقعات میں استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ جوائنٹ سکریٹری وزارت داخلہ ٹی وی ایس این پرساد کی قیادت والی سات رکنی کمیٹی نے آج اپنی رپورٹ پیش کردی ہے ۔ یہ کمیٹی اس وقت تشکیل دی گئی تھی جب وادی میں پیلٹ گنس کے استعمال کے نتیجہ میں سینکڑوں احتجاجیوں کی بصارت محروم ہوگئی تھی ۔ پیالٹ گنس کی بجائے امکانی متبادل غیر مہلک ہتھیار کے استعمال سے متعلق رپورٹ آج مرکزی معتمدداخلہ راجیو مہرشی کو یہاں پیش کی گئی ۔ ایک سرکاری ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ ترجمان نے تاہم ماہرین کی کمیٹی کی دیگر سفارشات کے تعلق سے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا ۔ ذرائع نے کہا کہ سمجھا جاتا ہے کہ اس کمیٹی نے ایسے متبادل ہتھیار استعمال کرنے کی سفارش کی ہے جو غیر مہلک ہوتے ہیں لیکن ان سے ہجوم پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ کچھ ہتھیار ایسے بھی ہیں جو کافی بڑی آواز پیدا کرتے ہیںاور لوک اس سے تھم جاتے ہیں۔ تاہم لانگ رینج اکوسٹک ڈیوائس ( لارڈ ) کو دیہی علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ ہتھیار زیریں سرینگر کی پرانی عمارتوں کیلئے مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ سکیوریٹی فورسیس کی جانب سے فی الحال استعمال کئے جا رہے پیلٹ گنس پر مکمل امتناع عائد نہیں کیا جائیگا بلکہ یہ گنس شاذ و نادر صورتحال میں استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔