سرینگر 4 ستمبر ( یو این آئی ) وادی کشمیر میں پرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ اتوار کو بھی شدت سے جاری رہا اور وادی اوراطراف واکناف میں احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والی اِن جھڑپوں میں کم از کم 150 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ آج یہ پرتشدد جھڑپیں اُس وقت ہوئیں جب وادی میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے 30 رکنی کل جماعتی وفد اپنے دو روزہ مشن پر آیا ہوا ہے ۔ آزادی حامی مظاہرین نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں نو تعمیر شدہ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کو نذر آتش کیا اور ضلع پلوامہ میں پی ڈی پی رکن اسمبلی ترال کے گھر پر حملہ کیا۔ دوسری جانب کل جماعتی وفد کے اراکین کی جانب سے آج شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس پہنچنے استعمال کئے گئے سرینگر ائرپورٹ روڈ کے دونوں اطراف رہائش پذیر لوگوں نے اتوار کی صبح مساجد میں کشمیر کی آزادی کیلئے نعرے لگائے اور لاوڈ اسپیکروں سے آزادی کے ترانے چلائے ۔ سیکورٹی فورسز نے شوپیان میں ریلی کو ناکام بنانے ہوائی فائرنگ کی اور چھرے والی بندوق اور آنسو گیس کا شدید استعمال کیاجس کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔