جموں کشمیر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے درمیان بس سروس دوبارہ بحال
سری نگر25فروری (سیاست ڈاٹ کام ) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں مقررہ وقت پر انتخابات منعقد کرانا وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے سخت آزمائش کی گھڑی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سال 1995-96 سے لے کر ریاست میں، بجز ایک مرتبہ ضمنی انتخابات کے ، تمام انتخابات مقررہ وقت پر منعقد ہوئے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا کہ اگلے کچھ دنوں میں ہی یہ بات واضح ہوگی کہ آیا وزیر اعظم نریندر مودی وقت مقررہ پر انتخابات منعقد کرانے میں کامیاب ہوں گے یا یہ بات تسلیم کریں گے کہ وہ ریاست کو ہینڈل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ان میڈیا رپورٹس پر ردعمل ظاہر کررہے تھے جن کے مطابق الیکشن کمشن آف انڈیا رواں ہفتے کے دورہ جموں کشمیر کے بعد ہی یہاں اسمبلی ولوک سبھا انتخابات ایک ساتھ منعقد کرنے پر کوئی فیصلہ لے گا۔دریں اثناء پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ جموں کشمیر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے درمیان بس سروسز بحال ہوئی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے درمیان کاروان امن بس سروس گذشتہ ہفتے پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد کشیدہ حالات کے پیش نظر بند رہی تھی تاہم رواں ہفتے پیر کو یہ سروس بحال ہوئی۔دریں اثنا پونچھ اور راولاکوٹ کے درمیان کراس لائن آف کنٹرول بس سروس بھی پیر کے روزبحال ہوئی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ سری نگر اور مظفر آباد کے درمیان کاروان امن بس سروس کا آغاز سال 2005 کے ماہ اپریل میں ہوا تھا اور اس بس سروس سے اب تک آر پار کے ہزاروں لوگوں کوتقسیم ملک کے وقت بچھڑے رشتہ داروں اور دیگر اعزا وقارب سے ملاقات کرنے کا موقع نصیب ہوا ہے ۔