علحدگی پسندوں کی ہڑتال میں جمعہ تک توسیع، ایک عسکریت پسند ہلاک
سرینگر ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں مسلسل 24 ویں دن بھی عام زندگی بری طرح مفلوج رہی اور بعض حصوں میں کرفیو ہنوز برقرار ہے۔ ساری وادی میں لا اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے تحدیدات پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ شہر کے پانچ پولیس اسٹیشن حدود اور اننت ناگ ٹاؤن میں کرفیو برقرار ہے۔ سارے کشمیر میں چار یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی سیکوریٹی فورسیس کے ساتھ انکاونٹر میں ہلاکت کے بعد وادی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ علحدگی پسندوں نے عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ دکانات، اسکولس، کالجس، تجارتی ادارے اور خانگی دفاتر آج بھی بند رہے۔ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ نظام بھی بند ہے۔ موبائیل، انٹرنیٹ خدمات مسدود ہیں اور تمام نیٹ ورکس کے ذریعہ صرف پوسٹ پیڈ، ٹیلیفون خدمات بحال کی گئی ہیں۔ پری پیڈ پر ان کمنگ کالس بحال ہوچکے ہیں لیکن آؤٹ گوئنگ کالس پر پابندی برقرار ہے۔ علحدگی پسند کیمپ نے جاری ہڑتال میں 5 اگست تک توسیع دی ہے اور جمعہ کو درگاہ حضرت بل ؒ تک مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران کشمیر کے نوگم سکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب مداخلت کاری کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ فوج نے کارروائی کرتے ہوئے ایک عسکریت پسند کو ہلاک کردیا۔ فوجی عہدیدار نے بتایا کہ یہاں موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق مداخلت کاری کی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے فوجی کارروائی میں اب تک ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا ہے۔ نوگم سکٹر میں گذشتہ چھ دن کے دوران مداخلت کاری کی یہ تیسری کوشش تھی جسے ناکام بنایا گیا۔ 26 جولائی کو چار عسکریت پسند ہلاک اور ایک کو پکڑ لیا گیا تھا۔ اسی طرح 30 جولائی کو مداخلت کاری کی ایک اور کوشش کو ناکام بنایا گیا۔ اس کارروائی میں دو عسکریت پسند اور دو سپاہی ہلاک ہوگئے تھے۔