جموں،24اگست (سیاست ڈاٹ کام)ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف آر آر بھٹا نگر نے کہا ہے کہ وادی کشمیرمیں سیکورٹی ایجنسیاں امن وقانون کی صورتحال اور عسکریت پسندی سے نپٹنے کے لئے آپس میں تال میل سے کام کر رہی ہیں،جس کے نتیجہ میں رواں برس اب تک 140سے زائد جنگجوؤں کو مارگرایاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ سی آر پی ایف اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کووادی کشمیرکے اندر کئی چیلنجوں کا سامنا ہے جس میں عسکریت پسندی، امن وقانون کی صورتحال، سنگ بازی، ہڑتالیں اہم ہیں۔جموں شہر کے مضافاتی علاقہ گنگیال میں سی آر پی ایف اہلکاروں کے لئے فیملی کوارٹروں کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں ڈی جی سی آر پی ایف نے کہا”سیکورٹی فورسز کا آپس میں صورتحال سے نپٹنے کے لئے بہتر تال میل ہے اور اب تک اس سال 142جنگجوؤں کو سیکورٹی ایجنسیوں نے ریاست میں مار گرایا ہے ”۔بھٹناگر نے کہاکہ سی آرپی ایف امن قانون سے نپٹنے کے لئے غیر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ جنگجو سرحدپار سے در اندازی کی کوششیں کر رہے ہیں اور کچھ یہاں سے آپریٹ کر رہے ہیں لیکن سیکورٹی فورسز نے مکمل طور ان پر گرفت بنا رکھی ہے اور کامیابی کے ساتھ عسکریت مخالف آپریشن انجام دیئے جارہے ہیں۔پولیس اہلکاروں پر حملوں بارے ڈی جی نے کہا”بوکھلاٹ کا شکار ہوکر وہ(جنگجو)پولیس نوجوانوں اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کر رہے ہیں۔