سرینگر ۔ 12 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں شدید برفباری آج دوسرے دن بھی عام زندگی درہم برہم رہی جہاں کشمیر کا تعلق ملک کے دیگر علاقوں سے منقطع ہوگیا ہے ۔ برفباری کی وجہ سے آبی اور برقی سربراہی بھی شدید طور پر متاثر ہوئی ہے ۔ حکام نے بلندی پر واقع علاقوں میں برفانی طوفان کا انتباہ دیا ہے اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلندی اور ڈھلانوں کے علاقوں میں کم سے کم اج شام تک ہرگز نہ جائیں۔ جموں ۔ سرینگر قومی شاہراہ کو بھی بند رکھا گیا ہے جبکہ سرینگر ایرپورٹ سے پرواز کرنے والی اور آنے والی فلائٹس کو بھی معطل کردیا گیا ہے کیونکہ رن وے پر جمی برف کی صفائی کی جارہی ہے ۔ دریں اثناء عہدیداروں نے بتایا کہ صرف ہاسپٹلس میں آج صبح برقی سربراہی کو بحال کیا گیا ہے کیونکہ وہاں کئی اہم اور پیچیدہ آپریشنس کئے جانے والے ہیں جہاں مریضوں کی زندگی اور موت کا سوال ہے ۔ شہر کی تمام سڑکیں گیلی ہیں کیونکہ وہاں موجود برف پگھل کر پانی بن رہی ہے جنکی صفائی کیلئے مشینیں درکار ہیں اور برقی سربراہی منقطع ہونے کی وجہ سے مشینوں کو چلایا نہیں جا سکتا ۔ پیر کے روز سے اسکولوں اور کالجوں میں بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے ۔